جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

کپتان کو مشکل، سابق صدر پرویز مشرف بھی عمران خان کا ساتھ چھوڑنے لگے

datetime 4  دسمبر‬‮  2014 |

کراچی: سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ دھرنوں سے  ملک کو نقصان ہورہا ہے اور سب اپنی سیاست چمکا رہے ہیں لیکن ملک میں کچھ بھی ہو نظام کو خطرہ نہیں ہونا چاہئے۔

کراچی میں یوتھ پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ ہمارا وجود بھارت کے لیڈروں کو پسند نہیں تھا جس کی بنا پر کشمیر کا مسئلہ شروع ہوا، ہمارے وجود کو 1947 سے ہی خطرہ تھا جس کے باعث پہلے 30 سالوں میں ہی تین جنگیں لڑی گئیں جب کہ مغربی سرحد سے بھی 50 اور 60 کی دہائی سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوششیں  شروع ہوئیں جو اب بھی جاری ہیں، افغانستان میں سوویت یونین کی جارحیت کے باعث ہمیں اپنی فورسز بڑھانی پڑیں کیونکہ ہمارے  مفاد میں تھا کہ سوویت یونین کو افغانستان سےنکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ  ہمیں اپنی معیشت کو ٹھیک کرنا ہوگا اس کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرے گا لیکن ملک میں کسی بھی جمہوری حکومت نے معیشت کی بہتری  کے لیے کوئی کام نہیں کیا صرف فوجیوں نے ہی ملکی معیشت کے لیے کام کیا۔

سابق صدر نے کہا کہ بلوچستان میں مغربی سرحد پر شورش کوئی نئی بات نہیں جب کہ خیبرپختونخوا میں القاعدہ اور طالبان ہیں اور بلوچستان میں مذہبی و علیحدگی پسند گروپ، ہمیں سب سے پہلے مستحکم اور مضبوط پاکستان بنانا ہے جس کے بغیر کچھ نہیں کرسکتے، عالمی برادری خصوصاً مسلم ممالک میں پاکستان کا اہم کردار ہونا چاہئے، پاکستان کمزور ملک نہیں اسے اپنے پاؤں پر کھڑے ہوکر دنیا میں مقام حاصل کرنا چاہئے ملکی مسائل کا حل مختصر مدت  نہیں بلکہ طویل مدتی پالیسیوں میں ہے اور کوئی بھی نظام چیک اینڈ بیلنس کے بغیر نہیں چل سکتا نہ ہی اس کے بغیر کوئی حکومت چل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم میں مثبت کردار ادا کرنے کی صلاحیت ہے اور پاکستان کے پاس تمام صلاحیتیں ہیں اسے کسی سے کچھ مانگنے کی ضرورت نہیں ہے ہم آگے بڑھتی ہوئی قوم کے طور پر سامنے آسکتے ہیں۔

پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ امریکا اور مغربی ممالک نے تین بڑی غلطیاں کیں جس کے باعث خطہ اب تک عدم استحکام کا شکار ہے جس میں امریکا کی پہلی غلطی تھی کہ افغانستان میں موجود جنگجوؤں کو نہیں بسایا گیا جس کےباعث وہاں القاعدہ اور دوسرے جنگجو بنے، امریکا کی دوسری غلطی طالبان کو تسلیم نہ کرنا تھا جس پر نائن الیون کا واقعہ رونما ہوا جب کہ اس کی تیسری غلطی افغانستان سے نکلنا تھا۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…