جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان کے تحفظات، ٹرانسپورٹ اور توانائی کئی معاہدوں پر دستخط نہیں ہو سکے

datetime 27  ‬‮نومبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد۔۔۔۔پاکستان نے ان اطلاعات کی سختی سے تردید کی ہے کہ جن میں کہا گیا تھا کہ سارک کانفرنس کے موقعے پر پاکستان کے تحفظات کی وجہ سے ٹرانسپورٹ اور توانائی سمیت دیگر معاہدوں پر دستخط نہیں ہو سکے۔یہ بات دفترخارجہ کی خاتون ترجمان محترمہ تسنیم اسلم نے آج جمعرات کو اسلام آباد میں اپنے ہفتہ وار بریفنگ میں کہی ہے۔انھوں نے کہا کہ سارک کانفرنس سے قبل تین معاہدوں پر دستخطوں کے لیے رابطے جاری تھے لیکن بدقسمتی سے ان معاہدوں کو کانفرنس شروع ہونے سے پہلے حتمی شکل نہیں دی جا سکی اور نہ ہی انھیں متعلقہ وزرا کے سامنے پیش کیا گیا، حالانکہ اس بارے میں پاکستان نے میزبان ملک نیپال کے متعلقہ سیکریٹیریٹ سے رابطہ بھی کیا تھا۔انھوں نے کہا کہ سارک کانفرنس آج بھی جاری ہے، یقیناً وفود کے درمیاں مختلف ایشوز پر بات ہوگی تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ کس معاہدے پر دستخط ہوگا اور کس پر نہیں۔انھوں نے کہا کہ پاکستان انڈیا سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے اور برابری کی بنیاد پر بہتر تعلقات کا خواہاں اور حامی ہے اور خطے کی معاشی ترقی کے لیے امن چاہتا ہے تاکہ نہ صرف غربت کا خاتمہ ہو سکے بلکہ اس کے نتیجے میں عام آدمی کی زندگی میں واضح تبدیلی آ سکے۔
’اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں‘ترجمان نے کہا کہ پاکستان انڈیا سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے اچھے اور برابری کی بنیاد پر بہتر تعلقات کا خواہاں اور حامی ہے اور خطے کی معاشی ترقی کے لیے امن چاہتا ہے تاکہ نہ صرف غربت کا خاتمہ ہو سکے بلکہ اس کے نتیجے میں عام آدمی کی زندگی میں واضح تبدیلی آ سکے۔ترجمان نے کہا کہ اس بارے میں وزیراعظم میاں نواز شریف نے بدھ کو سارک کانفرنس میں واضح بیان دیا تھا کہ ہمیں اسلحے کی دوڑ کی بجائے عام آدمی کی ترقی اور خوشحالی پر توجہ دینی چاہے۔پاک ایران گیس پائپ لائن کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں خاتون ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکہ اور ایران کے درمیاں ایٹمی معاملات پر بات چیت کا سلسلہ جاری ہے اور امکان ہے کہ دونوں ممالک جلد ہی مسئلے کے مثبت حل پر متفق ہو جائیں گے جس کے بعد پاک ایران گیس پائپ لائن پر عمل درآمد یقینی ہو جائے گا۔پاکستان کے قبائلی علاقے میں گذشتہ روز ہونے والے امریکی ڈرون حملے کے بارے میں ایک سوال کے جواب پر ترجمان نے کہا کہ یہ کوئی نیا حملہ نہیں ہے جبکہ پاکستان نے پہلے ہی اس مسئلے کو مختلف بین الاقوامی اور متعلقہ فورموں پر اٹھایا ہے جس کے باعث عالمی سطح پر نہ صرف آگہی پیدا ہو چکی ہے بلکہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے بھی کئی بار اس کی واضح مخالفت کی ہے۔تسنیم اسلم نے اس بات کی بھی تردید کی کہ سارک کانفرنس میں پاکستان تنہا رہ گیا ہے اور کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف نے سارک میں شامل چھ ممالک کے سربراہوں سے ملاقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…