اسلام آباد۔۔۔۔ پاکستان تحریک انصاف 30 نومبر کو پھر سے اسلام ا باد میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے جا رہی ہے، اس اعلان سے پاکستان پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کے حوالے سے لاہور میں بلاول بھٹو کے بڑے جلسے کی تیاریاں ماند پڑ گئی ہیں۔البتہ حکومت و تحریک انصاف اپنی اپنی حکمت عملی مرتب کر رہی ہے۔ پی ٹی ائی 30 نومبر کو فیصلہ کْن جنگ قرار دے رہی ہے اور اس جنگ کو ہر حال میں جیتنے کا عزم رکھتی، جسکی تکمیل کیلئے ہر حد تک جانے کو تیار دکھائی دیتی ہے۔ تحریک انصاف کے قائد دو ٹوک الفاظ میں اعلان بھی کرچکے ہیں کہ اگر30 نومبر کو ریاستی طاقت کا استعمال ہوا تو اس کا مقابلہ کیا جائے گا اس کیلئے تحریک انصاف کی طرف سے عوامی تحریک کو بھی شرکت کی دعوت دی جاچکی ہے۔تاہم عوامی تحریک کے قائد طاہر القادری طبیعت کی ناسازی کے باعث شائد اس جوش و جذ بے کے ساتھ تحریک انصاف کی 30 نومبر کی کال پر لبیک نہ کہہ سکیں جس جوش اور جذبے کا مظاہرہ عوامی تحریک کے کارکنوں نے 14 اگست کو اپنے قائد کی اواز پر لبیک کہا تھا۔ تاہم طاہر القادری نے اس بارے پارٹی قیادت سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب حکومت بھی 30 نومبر کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی مرتب کر رہی ہے اور حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اطلاعات ہیں کہ 30 نومبر کو بعض تشدد پسند قوتوں کی طرف سے لاشیں گرا کر ملک میں بد امنی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جسے ناکام بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ بعض حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کسی کو بھی لاشوں کی سیاست کا موقع نہ دینے کیلئے پولیس کو غیر مسلح کئے جانے کا امکان ہے۔
30 عوام کی نظریں ڈی چوک پر لگ گئیں
26
نومبر 2014
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں