کراچی۔۔۔۔صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں پولیس نے چھاپہ مار کر 26 نوعمر لڑکیوں کو بازیاب کرایا ہے جن کا تعلق قبائلی علاقے باجوڑ سے بتایا جاتا ہے۔پولیس کے مطابق لیاقت آباد کے علاقے سے منگل کی شب بازیاب کرائی گئی لڑکیوں کی عمریں آٹھ سے دس سال کے درمیان ہیں اور وہ اردو نہیں بول سکتیں۔
پولیس کے مطابق چھاپے میں دو خواتین اور ایک مرد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے تفتیش جاری ہے۔متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما رؤف صدیقی نے بی بی سی اردو کے احمد رضا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حراست میں لی گئی عورت کے بقول اس نے ایک مدرسے کی استانی سے چار لاکھ روپے قرض لیا تھا اور واپس نہ کرسکنے کے نتیجے میں اس استانی نے یہ بچیاں اس عورت کے مکان پر بھجوا دیں کہ ان کی کفالت کرو۔’جو مجھے حراست میں لی گئی عورت نے بتایا ہے وہ یہ ہے کہ ان بچیوں کو مدرسے کی استانی نے اس مکان میں رکھوایا ہے۔‘سندھ کے سابق وزیر داخلہ اور رکنِ صوبائی اسمبلی نے مزید بتایا کہ بچیاں بہت گھبرائی ہوئی تھیں اور رو رہی تھیں۔ ’ایس ایچ او کو کہا ہے کہ ان تمام بچیوں کی معلومات لیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ رات کے اس پہر بچیوں کو کہیں منتقل کرنا درست نہیں ہے اس لیے اس مکان کے باہر ہی پولیس کو تعینات کر دیا گیا ہے۔مدرسے کے بارے میں معلومات زیادہ نہیں ہیں کیونکہ یہ مدرسہ کوئی مقامی مدرسہ نہیں ہے۔ مکان کیا ہے بس ایک چھوٹا کمرہ ہے جس میں تین چارپائیاں پڑی ہیں۔ اس کمرے کے ساتھ ایک صحن سا ہے جہاں گرِل لگی ہوئی ہے۔ اسی صحن میں یہ بچیاں ہیں۔رؤف صدیقی نے یہ بھی کہا ’یہ قرض کے لین دین کا قصہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ جو عورت ان بچیوں کے ساتھ اس مکان پر آئی ہوئی ہے وہ پشتو، اردو اور پنجابی جانتی ہے۔‘ان کا مزید کہنا تھا کہ مدرسے کی مالکن کو بھی ایس ایچ او نے طلب کیا ہے۔’مدرسے کے بارے میں معلومات زیادہ نہیں ہیں کیونکہ یہ مدرسہ کوئی مقامی مدرسہ نہیں ہے۔‘
مکان کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے رؤف صدیقی نے کہا ’ایک چھوٹا کمرہ ہے جس میں تین چارپائیاں پڑی ہیں۔ اس کمرے کے ساتھ ایک صحن سا ہے جہاں گرِل لگی ہوئی ہے۔ اسی صحن میں یہ بچیاں ہیں۔‘نجی ٹی وی پر چلنے والی فوٹیج کے مطابق ان بچیوں سے کئی سوال پوچھے گئے لیکن اردو نہ آنے کے باعث انھوں نے جواب نہیں دیا۔ایک شخص نے رؤف صدیقی کے کہنے پر ایک بچی سے پشتو میں پوچھا کہ وہ کب کراچی آئی تو اس بچی نے کہا کہ تین سال قبل کراچی آئی تھی
کراچی میں پولیس نے چھاپہ مار کر باجوڑ کی26 نوعمر لڑکیاں بازیاب کرا لیں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں