جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

امریکہ میں ایک خاتون نے سو سال کی عمر میں پہلی بار سمندر دیکھا

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن۔۔۔امریکہ میں ایک خاتون نے اپنی سویں سالگرہ کے قریب پہنچنے پر پہلی بار ساحل سمندر دیکھا۔روبی ہولٹ نے اپنی پوری زندگی امریکہ کی ریاست ٹینیسی کے دیہات میں کپاس کی چنائی کرتے ہوئے گزاری ہے اور کہتی ہیں کہ انھیں ساحل سمندر پر جانے کے لیے نہ تو وقت ملا اور نہ ہی پیسے۔روبی نے کہا کہ: ’میں نے ہمیشہ لوگوں کو سمندر کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنا کہ وہ کتنا خوبصورت ہے لیکن مجھے خود وہاں جانے کا کبھی موقع نہیں ملا۔‘اب روبی میکسیکو کی خلیج کے مفت کے دورہ سے واپس آئی ہیں۔روبی کی چْھٹی کے تمام اخراجات ایک کیئر ہوم نے برداشت کیے جہاں وہ رہتی ہیں۔ ان کے کیئر ہوم کے ساتھ ہی’وش آف آ لائف ٹائم‘ نامی ایک خیراتی ادارہ بھی موجود ہے جو عمر رسیدہ لوگوں کی خواہشات پوری کرتا ہے۔روبی کا کہنا تھا کہ انھوں نے سمندر جیسی بڑی چیز کبھی نہیں دیکھی اور وہ نومبر کے موسم کو بار بار ’ بہت ٹھندا‘ کہتی گئیں۔روبی کی رہائش گاہ ’بروک ڈیل سٹرلنگ ہاؤس‘ کے سربراہ مارک ڈیوس نے کہا کہ کیئر ہوم کے دو ملازمین نے روبی کی درخواست بھری جب انھیں پتہ چلا کہ روبی سمندر کو پہلی بار دیکھنا چاہتی تھیں۔مارک نے کہا: ’ گرمیوں میں کیئر ہوم میں رہنے والے سب لوگوں نے ایک واٹر فائٹ کی اور وہاں سے پانی اور ساحل سمندر کی بات چھڑی تو روبی نے بتایا کہ انھوں نے کبھی سمندر نہیں دیکھا۔‘انھوں نے مزید کہا کہ: ’جب ہم روبی کو سمندر کے پاس لیکر آئے تو وہ بار بار سمندر کی طرف اشارہ کر رہی تھیں اور ان کے چہرے کے تاثرات۔۔۔وہ تو کچھ کہہ ہی نہ پائیں۔روبی کے چار بچے ہیں اور وہ کہتی ہیں کہ اپنے کھیت اور ایک شرٹ فیکٹری میں کام کرنے سے انھیں کبھی فرصت ہی نہیں ملی کہ وہ دیگر ممالک کے دورے کرتیں۔ انھوں نے کہا کہ ان کے خاندان کے پاس کبھی چھٹیوں پر جانے کے پیسے نہیں تھے۔روبی نے کہا کہ انھوں نے ٹینیسیی کے علاقے جائلز کاؤنٹی میں اپنا گھر زندگی میں صرف ایک بار چھوڑا ہے۔میکسیکو کی خلیج کے ساحل سمندر پر جانے کے لیے روبی نے 400 میل کا سفر کیا۔

انھیں اس سفر کے لیے موٹر والی ایک ویل چیئر دی گئی اور کیئر ہوم کے کارکنوں کی مدد سے وہ ریت پر کھڑی ہو کر اپنے پاؤں پانی میں ڈال سکیں۔روبی نے کہا کہ: ’جائلز کاؤنٹی میں کبھی ایسی چیز نہیں دیکھی۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…