نئی دہلی۔۔۔۔ اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں پنچایت نے لڑکیوں کو حکم دیا ہے کہ وہ جینز نہ پہنیں، موبائل فون اور انٹرنیٹ استعمال نہ کریں۔ یہ فیصلہ ضلع مظفر نگر کے 46 گاؤں پر لاگو ہوگا۔ پنچائیت کے سربراہ چودھری نریش کا کہنا ہے کہ جینز مغربی ثقافت کا حصہ ہے جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔ پنچایت کے فیصلوں کے خلاف خواتین کے حقوق کی تنظیمیں میدان میں نکل آئی ہیں۔ قومی کمیشن برائے خواتین کی رکن ثمینہ شفیق، سماجی کارکن برکھا شکلا اور آل انڈیا ڈیموکریٹک ویمن ایسوسی ایشن کی رکن میمونہ ملا نے پابندیوں کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ پنچایت نے لوگوں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کا استعمال نہ کریں۔ جینز ، انٹرنیٹ اور موبائل فون سے متعلق پنچایت کا فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بھارت میں خواتین کے خلاف جرائم بڑھتے جا رہے ہیں۔ ۔