اسلام آباد۔۔۔۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان نے 30 نومبر کو اسلام آباد میں دہشت گردی کا تہیہ کررکھا ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے کچھ دہشت گردوں کیساتھ رابطے کی بھی کوشش کی ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی پر حملے پرعمران خان نے طاہرالقادری سے مبارکباد وصول کی، انہوں نے پی ٹی وی پر حملہ کرنے والوں کو اپنا ٹائیگر کہا اور واپس آنے کی ہدایت کی جس پر وہ واپس بھی آگئے,جب حکومت نے واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا تو یہ عمران خان اور ان کی جماعت ہی تھی جنہوں نے انہیں پولیس اسٹیشن سے چھڑایا، ان کے وکلا نے پی ٹی وی پر حملے میں گرفتار لوگوں کی ضمانتیں کرائیں اور اب اس واقعے میں ملوث ہونے سے انکار کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 14 اگست سے یکم ستمبر تک اشتعال انگیز تقرریں کیں، انہوں نے کہا تھا کہ اگر وزیراعظم نواز شریف نے استعفیٰ نہ دیا تو ان کے ٹائیگر جو کریں گے اس کے ذمہ دار خود ہوں گے اور جب انہیں احساس جرم ہوا تو کہنے لگے انہیں واقعے کا پتہ ہی نہیں وہ تو کنٹینر میں سورہے تھے۔ چند روز قبل شیخ رشید نے مارو ، مرو اور جلاؤ گھیراؤ کی ترغیب دی، عمران خان اب بھی بتادیں جب شیخ رشید نے یہ بات کی تو وہ سو رہے تھے یا جاگ رہے تھے کیونکہ اگر اس تقریر پر کوئی واقعہ ہوا تو عمران خان کو اس سے جان چھڑانا مشکل ہوجائے گی اور اس کی ذمہ داری بھی قبول کرنی پڑے گی۔ اس لئے بہتر ہے کہ وہ پارلیمانی سیاست کے ذریعے ان مقاصد کو حاصل کرنے کی کوشش کریں جو ان کا سیاسی نکتہ نظر ہے۔پرویز رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 30 نومبر کو اسلام آباد میں دہشت گردی کا تہیہ کررکھا ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے کچھ دہشت گردوں کیساتھ رابطے کی بھی کوشش کی ہے،حکومت نے دھرنے کے معاملے میں صبر کا مظاہرہ کیا، جس کی وجہ سے لوگوں کو ان کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے، طاہرالقادری نے اپنے کینیڈین پاسپورٹ کی تجدید کے لئے دھرنا ختم کردیا، ہم چاہتے ہیں کہ عوام ان کے عزائم کے لئے استعمال نہ ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت تحریک انصاف سے بات چیت کے لئے تیار ہے، ہماری طرف سیکبھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا گیا۔ ہم آج بھی مذاکرات کے لئیتیارہیں اور مذاکرات آئین اورقانون کے اندر رہتے ہوئے ہوں گے۔