جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

ٹیم میں واپسی کے لئے پرفارمنس پر توجہ ہے،محمد عامر

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور۔۔۔۔۔ آئی سی سی کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا پانے والے قومی کرکٹ ٹیم کے نوجوان فاسٹ بالر محمد عامر کا کہنا ہے کہ ٹیم میں واپسی کے لئے دوسروں کے بجائے اپنی پرفارمنس پر توجہ ہے۔ ایک قومی اخبار سے گفتگو میں محمد عامر کا کہنا تھا کہ ٹیم میں واپسی کے لئے سب سے پہلے تو اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں اس کے بعد ماں باپ اور دوست احباب کی دعائیں اور پھر نجم سیٹھی اور شہریار خان نے واپسی کے لئے بہت کوششیں کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں واپسی کے لئے دوسروں سے مقابلے کے بجائے میں خود اپنے آپ سے مقابلہ کرنے پر یقین رکھتا ہوں، جب 2009 میں ٹیم میں آیا تھا تو اس وقت بھی ڈومیسٹک کرکٹ کھیل کر آگے آیا تھا اور اب بھی اسی طرح آگے آؤں گا، ہر کسی کو اپنی پرفارمنس سے ٹیم میں مقام ملتا ہے، جو بھی اچھا کھیلے گا اسے جگہ ملے گی۔محمد عامر نے کہا کہ مشکل وقت میں بہت سے کھلاڑیوں نے ساتھ دیا اور بہت سے کھلاڑیوں نے نہیں بھی دیا لیکن سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں کیونکہ ہر کسی کر اچھا اور برا وقت تو آتا ہے۔ فٹنس کامیابی کی کنجی ہے اور ایک کھلاڑی کے لئے فٹ ہونا بہت ضروری ہے اور مجھے بھی پتہ ہے کہ فٹنس کے لئے کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ٹیم کی کارکردگی اطمینان بخش ہے اور یہ بہت ہی خوش آئند بات ہے کہ گرانٹ فلاور کے آنے سے بلے بازوں کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے جس کا فائدہ ہمیں آنے والے ورلڈ کپ میں ہو گا، اگر بیٹسمین کسی ٹیم کے خلاف 600 رنز بنا لیتے ہیں تو مخالف ٹیم پر ویسے ہی پریشر آجاتا ہے اور پھر بالرز بغیر کسی دباؤ کے بالنگ کراتے ہیں۔واضح ہے کہ آئی سی سی کی جانب سے اینٹی کرپشن کوڈ میں ترمیم کے بعد فاسٹ بالر محمد عامر کی انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کی راہیں ہموار ہو گئی ہیں۔ محمد عامر کو 2010 میں انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں 5 سال کی سزا سنائی تھی جب کہ اس وقت قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان بٹ کو 10 سال اور محمد آصف کو 7 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…