کراچی( آن لائن )گلوکارہ مومنہ مستحسن دبئی میں ایک ایوارڈ تقریب میں منفرد انداز لباس کے سبب ایک بار پھر سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کی زد میں آگئیں۔چند روز قبل دبئی میں پاکستان انٹرنیشنل اسکرین ایوارڈ کی تقریب منعقد ہوئی جہاں پاکستانی فنکاروں کو پرفارمنس کی بنیاد پر ایوارڈ دیے گئے۔ اس موقع پر ان فنکاروں کے ملبوسات لوگوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔تقریب میں آفرین آفرین گانے سے
شہرت پانے والی گلوکارہ مومنہ مستحسن نے بھی خوب جلوے بکھیرے لیکن سوشل میڈیا صارفین کو ان کا یہ انداز ایک نظر نہیں بھایا اور انہیں ہلدی او انڈے کی زردی سے تشبیہ دیدی۔ایک ویب سائٹ نے مومنہ مستحسن کی پیسا ایوارڈ کے دوران ایک تصویر شیئر جس میں وہ زرد رنگ کا ملبوس زیب تن کیے نظر آرہی ہیں جب کہ انہوں نے بالوں کو منفرد بنانے کے لیے گولڈن رنگ کیا ہوا ہے۔ایک شہری نے تصویر پر طنز کرتے ہوئے کہا اچھا ہوا کہ آپ نے بتا دیا کہ یہ مومنہ مستحسن ہیں ورنہ تو میں انڈے کی زردی سمجھا تھا۔کرن نامی خاتون نے کہا کہ کیا یہ چلتا پھرتا کوئی ہلدی کا برانڈ ہیں صارف عبدالمعیز نے مومنہ کی تصویر پر کہا کہ اس لباس میں یہ غریبوں کی امریکی گلوکارہ برٹنی اسپیئر لگ رہی ہیں۔ایک اور صارف نے کہا کہ گندمی رنگ کی لڑکی بالوں میں گولڈن رنگ کروا کر اور مصنوعی پلکیں لگانے کے بعد سوچنا شروع کردیتی ہے کہ وہ جرمن اور برطانوی خاتون لگ رہی ہے۔واضح رہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا کہ مومنہ مستحسن کو صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہو قبل ازیں انہیں کلاسک گانے کوکو کورینہ گانے پر بھی آڑے ہاتھوں لیا جاچکا ہے۔