کراچی(این این آئی)رواں مالی سال 2025-26 میں پاکستان ایک بار پھر مہنگائی کے ممکنہ طوفان کی زد میں آسکتا ہے، عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف)نے ایک نئی رپورٹ میں مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کردیا۔آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ تازہ تخمینے کے مطابق رواں مالی سال میں مہنگائی کی شرح میں 3.21 فیصد اضافہ ہوسکتا ہے جس کے بعد یہ شرح 7.7 فیصد تک پہنچنے کا امکان ہے۔گزشتہ مالی سال 2024-25 کا اختتام پاکستان کے لیے کچھ حد تک مثبت ثابت ہوا، جہاں مہنگائی کی شرح 4.49 فیصد رہی جو آئی ایم ایف کے ابتدائی تخمینے 5.1 فیصد سے کم ہے۔
یہ کمی اس بات کی غماز ہے کہ پاکستان نے سخت مالیاتی اور مانیٹری پالیسیوں کے ذریعے مہنگائی پر کسی حد تک قابو پایا لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قابو وقتی ہوسکتا ہے۔آئی ایم ایف کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان نے گزشتہ تین برسوں میں مہنگائی کی مجموعی شرح میں 24.69 فیصد کمی کی۔ تین سال قبل مہنگائی کی اوسط شرح 29.18 فیصد تھی، دیہی علاقوں میں یہ شرح 32.63 فیصد جب کہ شہری علاقوں میں 26.85 فیصد تک جاپہنچی تھی۔موجودہ صورتحال میں دیہی علاقوں میں مہنگائی میں 29.31 فیصد کمی دیکھی گئی۔ شہری علاقوں میں 21.54 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔آئی ایم ایف نے تجویز دی ہے کہ پاکستان کو سخت مالیاتی اور مانیٹری پالیسی برقرار رکھنی ہوگی تاکہ مہنگائی کی شرح کو 5 سے 7 فیصد کے ہدف کے اندر رکھا جاسکے۔آئی ایم ایف نے کہا کہ اگر حکومت مالی نظم و ضبط پر کاربند رہی اور پالیسی ریٹ کو مثر انداز میں برقرار رکھا گیا تو مہنگائی کو قابو میں رکھنا ممکن ہے۔