اسلام آباد (نیوذ ڈیسک ) وفاقی حکومت نے سول سروس میں بہتری اور افسران کی صحت کی نگرانی کو یقینی بنانے کے لیے گریڈ 17 اور اس سے بلند عہدوں پر فائز افسران کے لیے ہر کیلنڈر سال میں طبی معائنہ لازمی کر دیا ہے۔ یہ اقدام “گائیڈ ٹو پرفارمنس ایویلیوشن” میں ترمیمات کی منظوری کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا بنیادی مقصد افسران کی جسمانی صحت کا جائزہ لینا، ممکنہ بیماریوں کی بروقت شناخت اور ان کا علاج یقینی بنانا ہے۔
میڈیکل رپورٹ کو افسران کی سالانہ کارکردگی رپورٹ (پرفارمنس ایویلیوشن) کا مستقل جزو بنایا جائے گا۔حکام کے مطابق 35 برس سے کم اور اس سے زیادہ عمر کے افسران کے لیے الگ الگ میڈیکل پروفارما جاری کیے گئے ہیں۔ طبی معائنہ صرف سرکاری اسپتالوں میں مجاز میڈیکل آفیسرز سے کرانے کی ہدایت کی گئی ہے، جب کہ بیرونِ ملک تعینات افسران کے لیے متعلقہ مشنز پر یہ سہولت فراہم کی جائے گی۔مزید تفصیلات کے مطابق، ہر سال 31 مارچ تک میڈیکل رپورٹس متعلقہ کیڈر ایڈمنسٹریٹرز کو جمع کروانا ہوں گی، اور تمام محکمے 30 اپریل تک معائنے کی تکمیل کا تصدیقی سرٹیفکیٹ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ارسال کریں گے۔
اگر کسی افسر کو مکمل طور پر نااہل قرار دیا جائے، تو حتمی فیصلہ وزیرِاعظم کی منظوری سے کیا جائے گا۔ اس اقدام کو حکومتی مشینری میں شفافیت، جوابدہی اور صحت مند ورک فورس کے فروغ کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔