منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

اب پاکستان میں خریداری کیش سے نہیں، صرف ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز سے ہوگی

datetime 10  فروری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)سے کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد جاری ہے۔ اب خریداری کیش کے بجائے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ سے ہوگی۔آئی ایم ایف شرائط کو پورا کرنے اور ریونیو بڑھانے کیلئے ایف بی آر نے ایک اور بڑا فیصلہ کرلیا۔ ملک بھر میں کاروباری شعبے کو دستاویزی شکل دی جائیگی۔پہلے مرحلے میں پوائنٹ آف سیل یعنی ٹیئر ون ری ٹیلرز اور بڑی دوکانوں پر ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز مشینوں کی تنصیب لازمی قرار دی گئی ہے۔ سافٹ ویئر ایف بی آر کے کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ساتھ منسلک ہوگا۔

ٹرانزیکشنز کی سی سی ٹی وی کے ذریعے نگرانی کا بھی فیصلہ ہوگیا۔ماہر اقتصادی امور ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ فیصلے کا مقصد پاکستان کو ڈیجیٹل پیمنٹس کی طرف لے جانا ہے اگر آپ اپنے ارد گرد کے بھی ممالک میں دیکھیں تو وہ اسی طرف جا رہے ہیں اور دنیا بھی اسی طرف چلی گئی ہے۔ماہر اقتصادی امور ڈاکٹر ساجد امین نے کہا کہ اس کی جو امپلیمنٹیشن ہے اس پہ حکومت کو اسٹینڈ لینا ہوگا۔ گورنمنٹ یہ سینس نہیں دینی چاہیے کہ یہ جو ٹیکسیشن ہے اور ڈاکومینٹیشن ہے یہ صرف ٹیکسیشن کیلئے ہے کیونکہ جب بھی آپ اس سینس میں ڈاکومینٹیشن کرتے ہیں کہ ہم آپ کو ٹیکس نیٹ میں لا رہے ہیں تو ظاہر ہے اس پہ رزسٹنس آتی ہے۔

نئے قانون کے مطابق تمام کاروبار ایف بی آر کے کمپیوٹرزائڈ سسٹم سے منسلک ہوں گے۔ پوائنٹ آف سیل کا یومیہ، ہفتہ وار اور ماہانہ ڈیٹا مرتب کرنا شامل ہے۔ ٹرانزیکشنز کی سی سی ٹی وی نگرانی کے ساتھ کاروباری کمپنیاں اور افراد آٹ لیٹ، پوائنٹ آف سیل اور الیکٹرانک انوائسنگ مشینز کی معلومات دینے کے پابند ہوں گے۔بعض ماہرین کا خیال ہے کہ اس اقدام پر عملدرآمد کرانا اتنا آسان نہیں۔ ماہر ٹیکس امور ڈاکٹر اکرام الحق نے کہا کہ ڈیجیٹائزیشن پہلے اپنے محکموں کی تو وہ کر لیں ۔ جو سیلری پے ہو رہی ہے اس وقت گورنمنٹ کی ویب پر سے وہ بھی بک ایڈجسٹمنٹ سے ہو رہی ہے جب ڈیجیٹائزیشن خود حکومت نہیں کرے گی تو باقیوں کو ڈیجیٹائزیشن کیسے کروائے گی ابھی تاجر دوست سکیم کا تو یہ نفاذ کر نہیں سکے ہیں۔

ماہر معاشی امور ڈاکٹر خالد ولید نے کہا کہ پاکستان میں جو ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کا سسٹم ہے وہ شاید اتنا زیادہ ان سٹل نہیں ہوا آپ کی خاص کر رورل ایریاز میں، لیکن یہ جو آپ کے مائیکرو فائننسنگ بینکس ہیں یہ شاید کافی اچھے طریقے سے جو ہے وہ انٹیگریٹڈ ہو چکے ہیں تو شاید ایف بی آر ان کے تھرو بھی جو ہے وہ فائننشل انکلوژن کر سکتا ہے۔ایف بی آر کے مطابق الیکٹرانک انوائس اور ڈیٹا کا چھ سال تک ریکارڈ محفوظ رکھا جائے گا۔ ریکارڈ میں کسی بھی تبدیلی یا فراڈ کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…