جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

اب پاکستان میں خریداری کیش سے نہیں، صرف ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز سے ہوگی

datetime 10  فروری‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)سے کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد جاری ہے۔ اب خریداری کیش کے بجائے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ سے ہوگی۔آئی ایم ایف شرائط کو پورا کرنے اور ریونیو بڑھانے کیلئے ایف بی آر نے ایک اور بڑا فیصلہ کرلیا۔ ملک بھر میں کاروباری شعبے کو دستاویزی شکل دی جائیگی۔پہلے مرحلے میں پوائنٹ آف سیل یعنی ٹیئر ون ری ٹیلرز اور بڑی دوکانوں پر ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز مشینوں کی تنصیب لازمی قرار دی گئی ہے۔ سافٹ ویئر ایف بی آر کے کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ساتھ منسلک ہوگا۔

ٹرانزیکشنز کی سی سی ٹی وی کے ذریعے نگرانی کا بھی فیصلہ ہوگیا۔ماہر اقتصادی امور ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا کہ فیصلے کا مقصد پاکستان کو ڈیجیٹل پیمنٹس کی طرف لے جانا ہے اگر آپ اپنے ارد گرد کے بھی ممالک میں دیکھیں تو وہ اسی طرف جا رہے ہیں اور دنیا بھی اسی طرف چلی گئی ہے۔ماہر اقتصادی امور ڈاکٹر ساجد امین نے کہا کہ اس کی جو امپلیمنٹیشن ہے اس پہ حکومت کو اسٹینڈ لینا ہوگا۔ گورنمنٹ یہ سینس نہیں دینی چاہیے کہ یہ جو ٹیکسیشن ہے اور ڈاکومینٹیشن ہے یہ صرف ٹیکسیشن کیلئے ہے کیونکہ جب بھی آپ اس سینس میں ڈاکومینٹیشن کرتے ہیں کہ ہم آپ کو ٹیکس نیٹ میں لا رہے ہیں تو ظاہر ہے اس پہ رزسٹنس آتی ہے۔

نئے قانون کے مطابق تمام کاروبار ایف بی آر کے کمپیوٹرزائڈ سسٹم سے منسلک ہوں گے۔ پوائنٹ آف سیل کا یومیہ، ہفتہ وار اور ماہانہ ڈیٹا مرتب کرنا شامل ہے۔ ٹرانزیکشنز کی سی سی ٹی وی نگرانی کے ساتھ کاروباری کمپنیاں اور افراد آٹ لیٹ، پوائنٹ آف سیل اور الیکٹرانک انوائسنگ مشینز کی معلومات دینے کے پابند ہوں گے۔بعض ماہرین کا خیال ہے کہ اس اقدام پر عملدرآمد کرانا اتنا آسان نہیں۔ ماہر ٹیکس امور ڈاکٹر اکرام الحق نے کہا کہ ڈیجیٹائزیشن پہلے اپنے محکموں کی تو وہ کر لیں ۔ جو سیلری پے ہو رہی ہے اس وقت گورنمنٹ کی ویب پر سے وہ بھی بک ایڈجسٹمنٹ سے ہو رہی ہے جب ڈیجیٹائزیشن خود حکومت نہیں کرے گی تو باقیوں کو ڈیجیٹائزیشن کیسے کروائے گی ابھی تاجر دوست سکیم کا تو یہ نفاذ کر نہیں سکے ہیں۔

ماہر معاشی امور ڈاکٹر خالد ولید نے کہا کہ پاکستان میں جو ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کا سسٹم ہے وہ شاید اتنا زیادہ ان سٹل نہیں ہوا آپ کی خاص کر رورل ایریاز میں، لیکن یہ جو آپ کے مائیکرو فائننسنگ بینکس ہیں یہ شاید کافی اچھے طریقے سے جو ہے وہ انٹیگریٹڈ ہو چکے ہیں تو شاید ایف بی آر ان کے تھرو بھی جو ہے وہ فائننشل انکلوژن کر سکتا ہے۔ایف بی آر کے مطابق الیکٹرانک انوائس اور ڈیٹا کا چھ سال تک ریکارڈ محفوظ رکھا جائے گا۔ ریکارڈ میں کسی بھی تبدیلی یا فراڈ کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…