ریاض (این این آئی )سعودی عرب میں پرائمری اسکول کے ایک استاد نے 27 سال تدریسی خدمات انجام دینے اور ریٹائرمنٹ کے بعد ایک بالکل مختلف پیشہ اختیار کرکے لوگوں کو حیران کردیا۔ریٹائرڈ پرائمری اسکول معلوم سعد آل زھیر نے عرب ٹی وی کوبتایا کہ اس نے السروات کے پہاڑوں کی چوٹی پر مچھلیوں کی پرورش کرنے اور کاروبار کے لیے ففش فارم کا منصوبہ تیار کیا۔
یہ منصوبہ وزارت ماحولیات، زراعت وآبی وسائل کے سامنے پیش کیا گیا۔وزارت زراعت کی جانب سے مذکورہ علاقے میں ماہرین کی ٹیمیں روانہ کیں جنہوں نے اپنی رپورٹ سیکرٹری زراعت و ماحولیات ڈاکٹر علی الشیخی کو پیش کی۔ انہوں نے میرے اس منصوبے کی حوصلہ افزائی کی اور حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہائی بھی کرائی۔سعد آل زھیر نے انکشاف کیا کہ اس علاقے میں ماہانہ 8 سے 10 ٹن مچھلی تیار ہوسکتی ہے جب کہ سالانہ 400 ٹن کا ہدف حاصل کیا جاسکتا ہے۔ وہ اس سال 150 ٹن کا ہدف حاصل کرلیں گے اور 2021 کے بعد سالانہ 400 ٹن مچھلیوں کا ٹارگٹ پورا کریں گے۔آل زھیر نے بتایا کہ سروات پہاڑی چوٹی پربنائے گئے فش فارم میں انڈے دینے والی مچھلیوں کو الگ رکھا جائے گا جس کے لیے 28 بڑے ٹینک بنائے گئے ہیں۔ اسی طرح چھوٹی مچھلیوں کے لیے 28ٹینک اور مچھلیوں کی پرورش اور انہیں فربہ بنانے کے لیے 56 میٹر لمبے، 9 میٹر چوڑے اور 2 میٹر گہرے 8 تالاب بنائے گئے ہیں۔