کراچی (این این آئی)پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں سال 2021کے پہلے روز زبردست تیزی کا رجحان دیکھنے میں آیا اورحکومت کی جانب سے گردشی قرضے کی ضمن میں توانائی شعبے میں ادائیگیوں کے توقعات پرسرمایہ کاروں کی جانب سے تیل وگیس شعبوں کے شیئرز کی خریداری میں بھرپور دلچسپی لی گئی جس کے نتیجے میں کے ایس ای100نڈیکس کی 44ہزار کی نفسیاتی
حد بھی بحال ہوگئی اور انڈیکس 679.42پوائنٹس کے اضافے سے44434.80پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا جب کہ52.70فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت 97ارب55کروڑ11لاکھ روپے بڑھ گئی اور حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم بھی جمعرات کی نسبت 11.13فیصد زائد رہا۔گزشتہ روز ٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں ہوااور سرمایہ کاروں نے نئے سال کا ستقبال پرجوش انداز میں کرتے ہوئے نئی سرمایہ کاری میں بھرپور دلچسپی لی جس کے باعث تیزی دیکھنے میں آئی اور دوران ٹریڈنگ کے ایس ای100انڈیکس44ہزار کی نفسیاتی حد کو بحال کرتے ہوئے44870پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا بعد ازاں پرافٹ ٹیکنگ رجحان کے باعث44500،44600،44700اور44800کی نفسیاتی حدیں برقرار نہ رہ سکی لیکن تیزی کا رجحان غالب رہا اور کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس 679.42پوائنٹس کے اضافے سے44434.80پوائنٹس پر بند ہوا۔اسی طرح کے ایس ای30انڈیکس404.01پوائنٹس کے اضافے سے18584.01پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس389.79پوائنٹس کے اضافے سے31169.49پوائنٹس کی سطح پر پہنچ گیا۔گزشتہ روز مجموعی طور پر406کمپنیوں کے حصص کاکاروبار ہوا جن میں 214کمپنیوں کے حصص کی
قیمتوں میں اضافہ 178میں کمی اور14میں استحکام رہا۔تیزی کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت80کھرب35ارب36کروڑ34لاکھ روپے سے بڑھ کر81کھرب32ارب91کروڑ45لاکھ روپے ہوگئی۔حصص کی قیمتوں میں نمایاں اتار چڑھاوٗ کے لحاظ سے یونی لیور
فوڈز کے حصص کی قیمت 500روپے کے اضافے سے14ہزار500روپے اورکولگیٹ پامولو80روپے کے اضافے سے2980روپے ہوگئی جب کہ نیسلے پاکستان 37.51روپے کی کمی سے6627.50روپے اورباٹا پاک21.31روپے کی کمی سے1510.53روپے ہوگئی ۔