اسلام آباد ( آن لائن )سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر میں اضافہ بینکوں اور قرض حاصل کرنے والوں کیلئے انتہائی مثبت ہے۔ عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال کے دوران سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے کی گئی ترسیلات زر میں 4 فیصد کا اضافہ خوش آئند ہے جس سے بینکوں
اور قرض کے حصول کی خواہش رکھنے والوں پرمثبت اثرات مرتب ہوںگے۔عالمی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان ترسیلات زر موصول کرنے والا دنیا کا ساتواں بڑا ملک ہے اور سال 2018 کے دوران سمندر پار مقیم پاکستانیوں نے اپنے ہم وطنوں کو21 ارب ڈالرز کی ترسیلات زر کی تھیں جو پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 6.8 فیصد کے مساوی رہی تھیں۔رپورٹ کے مطابق سال 2012 تا2019 کے دوران ترسیلات زر کی وصولیوں میں اوسط سالانہ9 فیصد اضافہ ہوا ہے جن میں سے خلیجی ممالک سے بھیجی گئی رقوم کا تناسب سب سے زیادہ رہا ہے۔سال 2019 کے دوران مجموعی ترسیلات زر کا54 فیصد حصہ خلیجی ممالک سے موصول ہوا تھا جبکہ امریکہ سے بھیجی گئی رقوم کا تناسب16 فیصد، برطانیہ سے 16فیصد اور ملائیشیا کا حصہ7 فیصد رہا ہے، سال 2012 تا2019 کے دوران پاکستانی روپے کی قدر میں ترسیلات زر کی وصولی میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔