اہی گیری کے شعبہ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ترقی دیکر برآمدات کا حجم ایک ارب ڈالر تک بڑھایا جاسکتا ہے، ماہرین

2  دسمبر‬‮  2019

اسلام آباد ( آن لائن )ماہی گیری کے شعبہ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ترقی دیکر برآمدات کا حجم ایک ارب ڈالر تک بڑھایا جاسکتا ہے پاکستان میں ماہی گیری کا شعبہ زرمبادلہ کمانے والا چوتھا بڑا شعبہ ہے جس سے تقریبا 40 لاکھ سے زیادہ افراد کا روزگار وابستہ ہے۔ماہی پروری و ماہی گیری کے شعبہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں شعبہ کا حصہ ایک فیصد ہے جس کی ترقی سے قومی معیشت

کی ترقی کے مطلوبہ اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سالانہ تقریبا 6.5 لاکھ ٹن مچھلی پکڑی جاتی ہے جس کو پراسیسنگ کے بعد یورپی یونین خلیجی ریاستوں سمیت امریکہ جاپان سری لنکا اور سنگا پور کے علاوہ دیگر ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہی گیری کے شعبہ کی ترقی اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ماہی پروری ماہی گیری اور پراسیسنگ کی سہولتوں سے برآمدات کو باآسانی ایک ارب ڈالر تک بڑھایا جاسکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…