اسلام آباد ( آن لائن )ماہی گیری کے شعبہ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ترقی دیکر برآمدات کا حجم ایک ارب ڈالر تک بڑھایا جاسکتا ہے پاکستان میں ماہی گیری کا شعبہ زرمبادلہ کمانے والا چوتھا بڑا شعبہ ہے جس سے تقریبا 40 لاکھ سے زیادہ افراد کا روزگار وابستہ ہے۔ماہی پروری و ماہی گیری کے شعبہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں شعبہ کا حصہ ایک فیصد ہے جس کی ترقی سے قومی معیشت
کی ترقی کے مطلوبہ اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں سالانہ تقریبا 6.5 لاکھ ٹن مچھلی پکڑی جاتی ہے جس کو پراسیسنگ کے بعد یورپی یونین خلیجی ریاستوں سمیت امریکہ جاپان سری لنکا اور سنگا پور کے علاوہ دیگر ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماہی گیری کے شعبہ کی ترقی اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ماہی پروری ماہی گیری اور پراسیسنگ کی سہولتوں سے برآمدات کو باآسانی ایک ارب ڈالر تک بڑھایا جاسکتا ہے۔