اسلام آباد(آن لائن ) یوٹیلیٹی اسٹور ز پر رمضان ریلیف پیکج کا آغاز کردیا گیا ہے مجموعی طور پر 1آرب 73کروڑ روپے کی سبسڈی کے تحت 19اشیاء خورد و نوش پر 5روپے سے 80روپے تک سبسڈی دی جائے گی ،رمضان ریلیف پیکیج چاند رات تک جاری رہے گا، اسٹورز پر اشیاء کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔سوموار کے روز ایم ڈی یوٹیلیٹی اسٹور ز حبیب الرحمان گیلانی نے رمضان ریلیف پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ حکومت
کی جانب سے امسال 1 ارب 73 کروڑ 30 لاکھ روپے کی سبسڈی رکھی گئی ہے ریلیف پیکج کے تحت 19 اشیاء ضروریہ پر 5 سے80 روپے تک سبسڈی دی جائے گی انہوں نے کہاکہ آٹے پر فی کلو 4 روپے چینی پر فی کلو 5 روپے گھی پر 15 روپے اور آئل پر 10 روپے فی کلو سبسڈی دی جائے گی انہوں نے کہاکہ دال چنا 20 روپے اور دال مونگ پر 15 روپے فی کلو سبسڈی دی جائے گی دال ماش 10 روپے اور دال مسور پر بھی 10 روپے فی کلو سبسڈی رکھی گئی ہے اسی طرح سفید چنے پر 25 روپے بیسن پر فی کلو 20 روپے سبسڈی رکھی گئی ہے کھجور پر 30 روپے باسمتی چاول پر 15 روپے فی کلو سبسڈی دی جائے گی سیلا چاول پر 15 روپے اورٹوٹا چاول پر بھی 15 روپے فی کلو سبسڈی دی جائے گی انہوں نے بتایاکہ مشروبات کے 1500 ملی لیٹر بوتل پر 15 روپے،800 ملی لیٹر بوتل پر 10 روپے سبسڈی رکھی گئی ہے چائے پر 50 روپے اور دودھ پر 15 روپے سبسڈی دی جائے گی انہوں نے بتایاکہ مصالحہ جات پر 10 فیصد سبسڈی دی جائے گی ایم ڈی نے بتایا کہ رمضان پیکج کے تحت سب سے زیادہ گھی پر 45 کروڑ روپے سبسڈی دی جائے گی جبکہ آٹے اور چینی پر 20، 20 کروڑ روپے کی سبسڈی ملے گی اسی طرح آئیل پر 20 کروڑ اور چائے پر 15 کروڑ روپے
سبسڈی ملے گی جبکہ سفید چنے اور بیسن پر 5، 5 کروڑ روپے کی سبسڈی دی جائے گی رمضان ریلیف پیکیج کے مطابق کارپوریشن کے تمام سٹوروں پر دال چنا فی کلو 95روپے، دال مونگ (دھلی ہوئی) 90روپے فی کلو، دال ماش (دھلی ہوئی) فی کلو 105روپے، دال مسور فی کلو 80روپے، سفید چنے 140روپے فی کلو، بیسن 120روپے فی کلو، کجھور (500گرام پیکٹ) 75روپے، سپر باسمتی چاول 110روپے فی کلو، سیلا چاول 115روپے فی کلو،
ٹوٹا چاول 63روپے فی کلو ، مشروبات ( روح افزا 800ملی لیٹر) 177روپے فی بوتل، مشروبات ( روح افزا 1500ملی لیٹر) 311روپے فی بوتل، چائے (لپٹن 950گرام) 756روپے، ٹیٹرا پیک دودھ (ملک پیک/اولپر) 110روپے فی لیٹر دستیاب ہوگی اسکے علاوہ1000سے زائد اشیاء پر یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کی جانب سے عوام کو 5%سے10%تک خصوصی ریلیف فراہم کیا جائے گاجس سے عوام کو ضروریات زندگی کی اشیاء مزید کم نرخوں پر دستیاب ہونگی۔
ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز نے بتایاکہ رمضان پیکج کی تیاریوں کا آغاز کردیا گیا تھا اور اللہ کے فضل و کرم سے 14مئی 2018سے اس پیکج کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے. جو چاند رات تک جاری رہے گا۔پیکج کو مانیٹر کرنے کیلئے یوٹیلیٹی سٹورز نے مختلف ویجیلنس اور آڈٹ ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔اور ہیڈ آفس میں کنٹرول روم بھی قائم کیا ہے جسکے نمبر یہ ہیں۔) 0800-05590, 111-123-570 whatsapp,(0341-1116667 اسکے علاوہ وزارت صنعت و پیداوار میں بھی
ایک کمپلینٹ سیل بنایا گیا ہے جسکا نمبر 051-9202309 ہے۔ دریں اثنا یوٹیلیٹی اسٹور ز کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر حبیب الرحمن گیلانی نے کہاہے کہ کرپشن میں ملوث ملازمین کے ساتھ کسی قسم کی ر عایت نہیں برتی جائے گی, رمضان ریلیف پیکیج کو خرد برد سے بچانے کیلئے خصوصی کمیٹیاں بنائی گئی ہیں جو بغیر اطلاع سٹوروں پر چھاپے مارے گی ،ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کیلئے بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا،
نقصان پر جانے والے ایک ہزار سے زائد سٹوروں کو منافع بخش سٹوروں میں ضم کر دیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے رمضان ریلیف پیکیج کے اعلان کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ایم ڈی نے کہاکہ گذشتہ ادوار میں کارپوریشن کو بے دردی کے ساتھ لوٹا گیا ہے تاہم اب مذید کسی کو کرپشن کرنے کی اجازت نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے خلاف کاروائی کیلئے ایک طریقہ کار مقرر ہے
انہوں نے کہاکہ اس وقت کارپوریشن کے کرپٹ ملازمین کے کیسز نیب اور ایف آئی اے میں چل رہے ہیں جبکہ کارپوریشن کی جانب سے سینکڑوں سابق اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ رمضان ریلیف پیکیج کے تحت دی جانے والی سبسڈی ملک کے غریب عوام کیلئے ہے اور اس کو کرپٹ مافیا سے بچانے کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو بغیر کسی اطلاع کے سٹوروں کے دورے کرے گی تاکہ کسی بھی موقع پر
اشیاء کی کمی میں رکاؤٹ نہ آسکے انہوں نے کہاکہ سابقہ ادوار میں تھوک کے حساب سے بھرتی کئے جانیو الے ملازمین کارپوریشن پر ایک بڑا بوجھ ہے اور ڈیلی ویجز و کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کیلئے بورڈ کے اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا انہوں نے کہاکہ ایک ہزار سے زائد ایسے سٹورز جو شدید خسارے کا شکار ہیں کو دیگر بڑے اور منافع بخش سٹوروں کے ساتھ ضم کرکے مذید سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ عوام کو بہترین اور
معیاری اشیاء ایک ہی چھت کے نیچے دستیاب ہوسکے انہوں نے کہاکہ کارپوریشن کیلئے ایک ہی وقت میں پورے ملک کے سٹوروں کو کمپیوٹرائزڈ کرنے میں دشواری ہے لہذا اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر ریجن میں کم از کم 5سٹوروں کو کمپیوٹرائزڈ کرکے اس کو ریجنل وئیر ہاؤس کے ساتھ کنیکٹ کر دیا جائے گا تاکہ سٹاک کی غیر ضروری ترسیل سمیت دیگر مسائل پر قابو پایا جاسکے انہوں نے کہاکہ اگر یہ تجربہ کامیاب رہا تو اگلے مرحلے میں مزید سٹوروں کو کمپیوٹرائزڈ کیا جائے گا۔