اسلام آباد (آن لائن) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مرکز گرینڈ حیات ٹاور میں اربوں روپے سرمایہ کاری کرنے والے 42امریکن پاکستانیوں نے اپنی سرمایہ کاری کے تحفظ اور نقصانات کے ازالے کے لئے امریکی لاء فرم کی خدمات حاصل کر لی ہیں۔ امریکی لاء فرم نے امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری کو ایک خط تحریر کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ساری زندگی کی جمع پونجی گرینڈ حیات ٹاور میں لگانے والے 42امریکن پاکستانیوں کی سرمایہ کاری کو تحفظ دینے کے لئے حکومت پاکستان اقدامات کرے۔
نیو یارک کی مشہور لاء فرم ایڈم ڈریپکن اسکوائر نے 19ستمبر 2017کو ایک خط پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری کے نام لکھا ہے خط میں گرینڈ حیات ٹاور میں سرمایہ کاری کرنیو الے 42پاکستانیوں کی معاشی حالت زار پر روشنی ڈالی ہے اور واضح کیا ہے کہ حکومتی ادارہ (سی ڈی اے) نے 42امریکن پاکستانیوں سے فراڈ کیا ہے ۔ امریکہ میں مقیم درجنوں پاکستانیوں نے سی ڈی اے کی ہدایت اور مشورہ پر گرینڈ حیات ٹاور(OCA)میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کی۔ سرمایہ کاری کے لئے سی ڈی اے نے امریکہ میں پاکستانیوں کو پر کشش ترغیبات دیں تھیں تاہم جب یہ منصوبہ مکمل ہو گیا اور منصوبہ کی مالیت میں کئی گناہ اضافہ ہوا تو سی ڈی اے نے 42امریکی پاکستانیوں کو پیغام دیا کہ ان کی سرمایہ کاری کو سیل کر دیا گیا ہے۔ اور گرینڈ حیات ٹاور کی قرقی کر لی گئی ہے۔امریکی فرم نے اس خط میں پاکستانی سفیر کو بتایا کہ سی ڈی اے نے امریکہ میں مقیم سرمایہ کاری کرنے والے افراد کو یہ بھی واضح کر دیا کہ ان کے نقصانات کا کوئی ازالہ بھی نہیں کیا جائے گا۔ سی ڈی اے کے اس اقدام پر امریکہ میں پاکستان کے تشخص بھی بری طرح مجروح ہوا ہے جس سے ملک میں بین الاقوامی سرمایہ کاری کے امکانات شدید متاثر ہوں گے اور ملک میں مزید سرمایہ کاری کے امکانات ختم کرانے میں سی ڈی اے کا بڑا کردار ہو گا۔ امریکی فرم نے باور کرایا ہے کہ 42امریکن پاکستانیوں کے پاس سی ڈی اے کے خلاف امریکی عدالت میں مقدمات دائر کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں رہا
تاکہ عدالت کے ذریعے سرمایہ کاری کے تحت ہونے والے نقصانات کا ازالہ حاصل کیا جا سکے اور گرینڈ حیات میں کئی اربوں روپے کی سرمایہ کاری پر نقصانات کی ریکوری کو یقینی بنایاجا سکے۔ امریکی فرم نے پاکستانی سفیر پر یہ بھی واضح کیا ہے کہ امریکہ میں یہ مقیم 42پاکستانی اپنے حقوق کے تحفظ اور سرمایہ کاری کرنے کے نقصانات کی ریکوری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور اس مقصد کے لئے امریکی عدالت کے دروازے بھی کھٹکھٹائیں گے کیونکہ پاکستان کے منہ زور ادارہ سی ڈی اے نے نہ صرف مالی نقصان کیا ہے بلکہ ان 42امریکی پاکستانیوں کی امید کا قاتل بھی ہے۔