ہفتہ‬‮ ، 11 جنوری‬‮ 2025 

پاکستان اسٹیل سے متعلق فیصلہ جلدکیاجائے، ڈائریکٹرزبورڈ

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک ) پاکستان اسٹیل کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے وفاقی حکومت سے استدعا کی ہے کہ سنگین مالی، تکنیکی اور لاجسٹکس مسائل کا شکار پاکستان اسٹیل کو چلانے یا بند کرنے کا کوئی بھی فیصلہ جلد از جلد کیا جائے۔گزشتہ روز بورڈ آف ڈائریکٹر کے اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس کے بعد میڈیا کو جاری کردہ بیان بادی النظر میں ظاہر کرتا ہے کہ 1968میں کارپوریشن کے قیام 1973میں سنگ بنیاد رکھے جانے اور 1985سے پیداوار کا آغاز کرنے والے اس اسٹریٹجک اہمیت کے قومی ادارے کی موت واقع ہوچکی ہے اور بورڈ نے وفاقی حکومت سے تدفین کا اعلان کرنے کی درخواست کردی ہے۔
پاکستان اسٹیل کی معاشی اور اسٹریٹجک اہمیت سے واقف ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹیل کی پیداواری صلاحیت 3ملین ٹن تک بڑھانے کیلیے ڈیڑھ ارب ڈالر درکار تھے تاہم مختلف حکومتوں کی جانب سے پاکستان اسٹیل پر طبع آزمائی، سیاسی بھرتیوں، بدانتظامی اور کرپشن کے ذریعے اس اہم ترین ادارے کو بند کرنے پر 3.5ارب ڈالر ٹھکانے لگادیے گئے، پاکستان اسٹیل کے مجموعی خسارے اور واجبات کی مالیت 350ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔پیداوار کئی ماہ سے بند اور ملازمین تنخواہوں سے محروم ہیں، وفاقی حکومت 9ارب روپے مالیت کی انوینٹری کی فروخت سے تنخواہوں کی ادائیگی کا مشورہ دے چکی ہے۔ پاکستان اسٹیل کے معاملات سے واقفیت رکھنے والے اسٹیک ہولڈرز کا کہنا ہے کہ اس اہم ترین ادارے کو جان بوجھ کر ان حالات تک پہنچایا گیا، سابقہ دور حکومت میں اس ادارے کو 200ارب روپے کا جھٹکا لگا جبکہ موجودہ دور میں 150ارب روپے کا ٹیکہ لگ چکا ہے۔حیرت انگیز طور پر منافع میں چلنے والے اس ادارے کو اس حالت تک پہنچانے کے ذمے دار عناصر کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لانا تو درکنار ان کو مورد الزام تک نہیں ٹھہرایا گیا۔ پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ پریس بیان کے مطابق بورڈ نے اجلاس میں پاکستان اسٹیل کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہر گزرتے لمحے کو اہم ترین قرار دیا اور پہلی مرتبہ واضح انداز میں حکومت سے استفسار کیاکہ ”پاکستان اسٹیل کا آخر کرنا کیا ہے“ اسی طرح پیداوار بند رکھ کر چلانا ہے یا بند کرنا ہے کوئی بھی فیصلہ وقت ضائع کیے بغیر فوری کیا جائے۔بورڈ نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ ملازمین کو 3 ماہ کی تنخواہ فوری ادا کی جائیں، اگر ادارے کو چلانا مقصود ہوتو خام مال، گیس کی بحالی کیلیے سوئی سدرن گیس کی ادائیگیوں، ملازمین کی مزید چند ماہ تک کی تنخواہوں کیلیے 9.3ارب روپے جاری کیے جائیں۔



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…