ہفتہ‬‮ ، 11 جنوری‬‮ 2025 

وزارت خزانہ نے ایس ای سی ایم سی کوغیر ملکی کرنسی قرض کے معاہدے کے مسودے کی منظوری دے دی

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک) وزارت خزانہ نے حکومت پاکستان کے تھر کوئلے کی کان کنی کے منصوبے کے لئے خود مختار ضمانت فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کوغیر ملکی کرنسی قرض کے معاہدے کے مسودہ اورخود مختار ضمانتی دستاویز کی منظوری دے دی ہے۔ تھر کول منصوبہ جو پاک چین اقتصادی راہداری کا حصہ ہے اس کے لیے فارن کرنسی لون چین کے بڑے بینکوں کی جانب سے جاری کیا جائےگا۔ ان بینکوں میں چائنیز ڈویلپمنٹ بینک بھی شامل ہے اس کے علاوہ اس کنسورشیم میں آءسی بی سی بینک بھی شراکت دار ہے۔ اس اجازت سے سال کے آخر تک منصوبے کی فنانشل کلوز کرنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔اس کے علاوہ وزارت خزانہ نے مقامی کرنسی قرض کی شرائط و ضوابط کی بھی منظوری دے دی ہے جو مقامی کرنسی میں قرضے کی دستاویز کو حتمی شکل دینے اور منصوبے سے منسلک حکومت پاکستان کی ضمانت کے لئے کی ضرورت تھی۔حکومت پاکستان کی طرف سے منصوبے کے لئے خود مختار ضمانت سندھ حکومت کی جانب سے بیک اپ ضمانت کی شرط پرجاری کی جائے گی۔ اینگرو پاورجن تھل لمیٹڈ کی جانب سے لگائے گئے پاور پلانٹ کا فنانشل کلوز بھی اسی ٹائم فریم میں ہوجائے گا جبکہ ایس ای سی ایم سی اور ای پی ٹی ایل(EPTL) کے سپانسرز نے منصوبے کے آغاز پر اس کے فنانشل کلوز سے پہلے چار ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے ۔
دیکھئے شیریں مزاری کی بیٹی نے پی ٹی آئی کو کس طرح بدنام کر کے رکھ دیا
منصوبے کے دونوں مقامات پر کام تیزی سے جاری ہے اور کمپنیوں کو 2018 تک گرڈ سینکرونائزیشن کی امید ہے۔ایس ای سی ایم سی 3.8 ایم ٹی پی اے کی کان تیار کر رہی ہے جبکہ ای پی ٹی ایل تھر میں 660 میگا واٹ کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ دونوں منصوبوں کی کیپٹل لاگت تقریبا دو ارب ڈالر ہے۔اس سے قبل اگست میں ایک تاریخی معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت قدرتی وسائل سے مالا مال ضلع تھرپارکرمیں پاکستان کی پہلی اوپن پٹ کوئلے کی کان کو فنانس فراہم کرنے کی دستاویز پر دستخط کیے گئے۔ اس کان میں 180 ارب ٹن کوئلہ کے ذخائر موجود ہیں اسے 90 کی دہائی کے ابتدا میں دریافت کیا گیا تھا تاہم ٹیکنالوجی اور فنانس کی غیر موجودگی میں کوئلہ نکالا نہ جاسکا۔مقامی بینک ایس ای سی ایم سی کو 500 ملین ڈالر قرضہ فراہم کریں گے۔ یہ گزشتہ چند برسوں میں کسی بھی منصوبے میں کی جانے والی سب سے بڑی فنانسنگ ہے بینکوں کی اس کنسورشیم میں حبیب بینک لمیٹڈ ، یو بی ایل اور بینک الفلاح میں شامل ہیں۔ایس ای سی ایم سی حکومت سندھ اور پانچ پرائیویٹ کمپنیوں کے مابین مشترکہ معاہدہ ہے۔دونوں کمپنیاں اور سپانسرز وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی طرف سے ان منصوبوں کے لئے فراہم کی مدد اور حمایت کی تعریف کرتے ہیں۔ یہ منصوبہ ملک میں جاری بجلی کی لوڈ شیدڈنگ اور توانائی بحران کے خاتمے کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے اسی لیے اس مشترکہ معاہدے میں شامل ادارے جتنی جلدی ممکن ہو اس منصوبے کو مکمل کرنے کے لئے مصروف عمل ہیں ۔
مزید پڑھئیے:ذولفقار مرزا کے ایان علی اور آصف زرداری کے بارے میں تہلکہ خیز انکشافات



کالم



آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے


پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…