اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

فیض حمید کیخلاف کسی ادارے کو خط لکھنے کا علم نہیں، اگر کسی نے حلف کی پاسداری نہیں کی اور اختیارات سے تجاوز کیا تواسے نشان عبرت بننا چاہئے،وزیر قانون

datetime 10  مارچ‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اپنی صفوں کو درست اور خوداحتسابی کا عمل شروع کرے،جنرل فیض حمید کیخلاف کسی ادارے کو خط لکھنے کا علم نہیں، دیکھنا ہوگا ادارے کے باہر سے کوئی شکایت کر سکتا ہے یا نہیں، اگر کسی نے اپنے حلف کی پاسداری نہیں کی اور اختیارات سے تجاوز کیا تواسے نشان عبرت بننا چاہئے،50کروڑ سے کم،

اختیارات کے ناجائز استعمال والی انکوائریز اب متعلقہ فورم پر جائیں گی ، چیئرمین نیب تحقیقات ازخود بند نہیں کر سکتے عدالت کے ذریعے ہی تفتیش بند ہوسکتی ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے نیب قانون میں کچھ ترامیم کی منظوری دی ہے، نیب قانون کی سیکشن 4اور 5میں ترمیم کی گئی ہے ، اب عدالتیں ہی نیب کیسز کا جائزہ لیکر انہیں بند کریںگی، مقدمات متعلقہ تفتیشی اداروں میں منتقل کرنے کیلئے ترامیم کی گئی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ 50کروڑ سے کم، اختیارات کے ناجائز استعمال والی انکوائریز اب متعلقہ فورم پر جائیں گی ، چیئرمین نیب تحقیقات ازخود بند نہیں کر سکتے عدالت کے ذریعے ہی تفتیش بند ہوسکتی ہے، احتساب عدالت اب فیصلہ کرے گی کہ مقدمہ بند ہونا ہے یا دوسری عدالت میں جانا ہے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کی عدم موجودگی میں ڈپٹی چیئرمین کو بطور قائم مقام تمام اختیارات تقویض کیے گئے ہیں ، پہلے ڈپٹی چیئرمین بطور قائم مقام تمام اختیارات استعمال نہیں کر سکتے تھے، پراسیکیوٹر جنرل کے کہنے پر وزیراعظم نے ترامیم کا ٹاسک دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ نیب چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کیلئے گریڈ 21کا سول سرونٹ، ریٹائرڈ میجر جنرل یا جج ہونے کی اہلیت رکھی گئی ہے، ایسی پابندی نہیں لگائی جا سکتی کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کوئی افسر نجی نوکری نہ کر سکے۔وزیر قانون نے بتایا کہ

جسٹس فائز عیسیٰ کیخلاف قابل اصلاح نظرثانی واپس لینے میں قانونی نکات حائل ہیں،قابل اصلاح نظرثانی آئندہ کچھ دنوں میں واپس لے لی جائیں گی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جنرل (ر)فیض حمید کے کورٹ مارشل کے حوالے سے قانون پڑھے بغیر کوئی بیان نہیں دینا چاہتا ، جنرل فیض حمید کیخلاف کسی ادارے کو خط لکھنے کے حوالے سے علم نہیں ، دیکھنا ہوگا ادارے کے باہر سے کوئی شکایت کر سکتا ہے یا نہیں،

اگر کسی نے اپنے حلف کی پاسداری نہیں کی اور اختیارات سے تجاوز کیا اسے نشان عبرت بننا چاہیے۔اعظم نذیر تارڑ نے کا کہ کہ توشہ خانہ پر کمیٹی بنی تھے سال 2000سے آج تک کا ریکارڈ مکمل موجود ہے ، سال 2000سے پہلے کا ریکارڈ ایک جگہ موجود نہیں تھا ، کئی اداروں کو توشہ خانہ کے تحائف ملتے ہیں جس کا کوئی نہیں پوچھتا ،

کابینہ ڈویژن کے پاس سول اداروں اور حکومتوں کا ریکارڈ موجود ہے ، تمام حکومتوں کا ریکارڈ پبلک کیا جائے گا شاید کچھ وقت لگ جائے کیونکہ ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ نہیں ہے۔وزیر قانون نے کہا کہ ترازو کے پلڑے برابر نظر نہ آنے کی وجوہات ہیں، یہ میں نہیں اس وقت کے حاضر سروس ججز نے بھی کہا تھا چار پانچ نام ایسے ہیں جن کا تذکرہ عدالت میں ہوتے ہوئے اور ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ہوتا ہے ،

عدلیہ کو خود اس معاملے کو دیکھنا ہوگا، عدلیہ خود اپنی صفوں کو درست کرے اور خوداحتسابی کا عمل شروع کرے، مجھ میں ہمت نہیں ہے کہ نام لوں ، آج عدالت میں پندرہ معزز ججز بیٹھے ہیں ادارے سے سوال ہے کہ اپنی صفوں میں دیکھیں کہ دو تین ججز پر ہی تنقید کیوں ہوتی ہے، باقی پر نہیں ہوتی؟۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…