دمشق(این این آئی) جنوبی ترکیہ اور شمالی شام میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں شمال مغربی شام میں بھی زبردست تباہی آئی، اسی دوران شامی اپوزیشن کے علاقوں میں امداد کی کمی کے پیش نظر دیر الزور کے درجنوں قبائل اپنے بھائیوں کے لیے امداد کے لیے پہنچ گئے۔
عرب ٹی وی کے مطابق ا سی حوالے سے ایک شامی بچے کی تصویر ذرائع ابلاع کی ویب سائٹس پر گردش کر رہی ہے جس نے ہزاروں لوگوں کی توجہ اور ستائش حاصل کرلی ہے۔ اس تصویر میں چھوٹے بچے کو ایک بینر اٹھائے ہوئے دکھایا گیا تھا جس میں لکھا تھا کہ دیر الزور کے قبیلوں نے ملک کے شمال مغرب میں 76 امدادی ٹرک بھیجے جبکہ دوسری طرف اقوام متحدہ نے صرف 15 ٹرک بھیجے!اس بچے نے جس کا نام نہیں بتایا گیا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے دادا حسین کو گوٹریس کی جگہ عالمی تنظیم کا سیکرٹری جنرل منتخب کرنے کا مطالبہ بھی کردیا۔ گویا بچے نے اقوام متحدہ کی جانب سے شمالی شام میں مصیبت زدہ افراد کی مناسب مدد کرنے میں ناکامی پر کڑی تنقید کی ہے۔یہ بے ساختہ مطالبہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک امدادی قافلہ زلزلے سے متاثرہ شمال مغربی شام میں پہنچا، یہ قافلہ مشرقی صوبے دیر الزور سے آرہا تھا، یہ فافلہ جنگ کے نتیجے میں 11 سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی فرنٹ لائن کو عبور کر کے آیا تھا۔ رائٹرز کے مطابق بدھ کی رات پہنچنے والے ان ٹرکوں کے قافلے میں کمبل، کھانے پینے کا سامان، طبی سامان اور خیمے شامل تھے۔ یہ امدادی سامان کردوں کی زیر قیادت سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کے زیر کنٹرول علاقے سے آیا تھا۔ قافلے کے منتظمین میں سے ایک حمود صالح نے کہا کہ مزید امداد جمع کر لی گئی ہے اور ملک کے شمال میں بلا تفریق تقسیم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ آخری مہم نہیں ہے۔