پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

میں کس کے ہاتھ پر اپنا لہو تلاش کروں، دو دن بعد آٹے کے حصول کی کوشش میں جاں بحق محنت کش کی بیٹی کی شادی تھی، غربت کا یہ عالم تھا کہ تدفین کے پیسے نہیں تھے

datetime 8  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میرپورخاص(این این آئی)گزشتہ روز میرپورخاص میں سستا آٹا خریدنے کی کوشش میں بھیڑ تلے دب کر جان گنوانے والے ہرشنگ کی آخری رسومات ادا کردی گئی ہیں، وہ گھر جہاں دو دن بعد خوشیوں کے شادیانے بجنے تھے اب ماتم کدہ بن چکا ہے۔پچاس سالہ ہرشنگ میرپورخاص کے پسماندہ علاقے مالہی کالونی کا رہائشی تھا۔ وہ نو بچوں کا واحد کفیل تھا، اس کے دو بیٹے اور سات بیٹیاں تھیں، جن کا پیٹ پالنے کیلئے وہ مزدوری کرتا تھا۔ہرشنگ کا گھر نہایت خستہ حال ہے، جس کے در و دیوار سے غربت ٹپکتی صاف نظر آتی ہے۔غربت کا یہ عالم تھا کہ ڈپٹی کمشنر نے تدفین کے لئے لواحقین کو پچاس ہزار روپے دیئے۔دو دن بعد جاں بحق مزدور کی بیٹی کی شادی تھی۔ جس کے اخراجات ڈپٹی کمشنر میرپورخاص زین العابدین میمن نے اٹھانے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

موضوعات:



کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…