اتوار‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2024 

اگر کرپشن سے ملک بیٹھتا ہے تو اسٹیبلشمنٹ کو وہی درد ہوگا جو مجھے ہے کیونکہ ان لوگوں کے تو پیسے باہر پڑے ہیں،عمران خان

datetime 2  جنوری‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( آن لائن ) سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایجنسیاں ہمارے لوگوں کو توڑ رہی تھیں لیکن جنرل (ر) باجوہ کہہ رہے تھے کہ ہم نیوٹرل ہیں، اب ساری چیزیں سامنے آ گئی ہیں، 2018 میں جتنی سیٹیں دی گئی تھیں، ہمیں اس سے زیادہ نشستیں ملی تھیں، جنرل (ر) باجوہ پر بھروسہ کرتا تھا، میں سوچتا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ میری طرح سوچ رہی ہوگی،

اگر کرپشن سے ملک بیٹھتا ہے تو اسٹیبلشمنٹ کو وہی درد ہوگا جو مجھے ہے کیونکہ ان لوگوں کے تو پیسے باہر پڑے ہیں، ان دو بڑے خاندانوں کو اسٹیک ہی پاکستان میں نہیں ہے۔اپنے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ یہ پلان پہلے ہی بن گیا تھا، اب تو ساری چیزیں سامنے آ گئی ہیں، شروع میں کافی شک تھے کہ کیا ہو رہا ہے، ہمیں سمجھ نہیں آرہا تھا ایک بات جنرل (ر) باجوہ کہتے تھے، ایک گراؤنڈ پر ہو رہی تھی، ایجنسز ہمارے لوگوں کو توڑ رہی تھیں لیکن جنرل (ر) باجوہ کہہ رہے تھے کہ ہم نیوٹرل ہیں، اب ساری چیزیں سامنے آ گئی ہیں، یہ منصوبہ 2021 کی گرمیوں میں بن گیا تھا۔عمران خان نے دعویٰ کیا کہ کام شروع ہو گیا تھا، یعنی حسین حقانی کو ہماری حکومت میں ہائیر کیا گیا، اور اسے جنرل (ر) باجوہ نے ہائیر کیا، جس نے امریکا میں پوری مہم چلائی کہ عمران خان امریکا مخالف ہے، اور جنرل (ر) باجوہ کی تعریفیں کیں، حسین حقانی کی ٹوئٹ بھی ہے، ہمیں تو پتا ہی نہیں تھا کہ ہماری حکومت میں دفتر خارجہ کے نیچے حسین حقانی کو اکتوبر 2021 میں ہائیر کیا تھا، جب سے یہ سازش شروع ہوئی، اس کے ساتھ سی آئی اے کا بھی کوئی آدمی تھا، ہمارے دورے میں بطور لابسٹ ہائیر ہوا تھا وہ میرے خلاف امریکا میں کام کر رہا تھا۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مجھے تو یہ بھی سمجھ نہیں آرہی تھی کہ ہوا کیا؟ یہ کہنا شروع ہو گئے کہ میں جنرل (ر) فیض کو آرمی چیف لگانا چاہتا ہوں، میں نے اس حوالے کبھی سوچا ہی نہیں تھا،

میں نے سنا کہ اس وجہ سے آرمی چیف بننے کی دوڑ میں شامل امیدوار میرے خلاف ہو گئے، مجھے اس کا بھی اندازہ نہیں تھا، یہ گیم چلائی گئی جس کی مجھے پوری طرح سمجھ نہیں آئی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ بعد ازاں، آہستہ آہستہ سمجھ آنا شروع ہوا کہ اس کے پیچھے پورا پلان تھا، اور پلان یہی تھا کہ شہباز شریف کو لانا ہے شاہ ذین بگٹی جو ان کی اجازت کے بغیر کھانا نہیں کھاتا،

جب وہ گیا تو ہمیں آخر میں واضح ہوا کہ ہمیں ہٹانے کا ان کا پلان بنا ہوا ہے۔ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ایک جنرل (ر) باجوہ توسیع سے پہلے تھے اور ایک بعد میں تھے، جب توسیع ہو گئی تو میرے خیال میں جب انہوں نے ساری پارٹیوں کو ساتھ ملا کر اسمبلی سے ووٹ پاس کروایا، اور خاص طور پر (ن) لیگ کو آن بورڈ لیا، میرا خیال ہے ان کی اس وقت انڈر اسٹینڈنگ ہو گئی تھی۔

سابق وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ ایک دم جنرل (ر) باجوہ کہنا شروع ہو گئے کہ معیشت کو ٹھیک کریں، احتساب بھول جائیں اور این آر او کی باتیں شروع ہو گئیں، کہنے لگے چھوڑیں آپ کیوں پڑے ہوئے ہیں؟ کیونکہ سمجھوتا ہو گیا تھا، ان کا سمجھوتا یہ تھا کہ کیسز سے پیچھے ہٹ جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں جنرل (ر) باجوہ پر بھروسہ کرتا تھا، میں سوچتا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ میری طرح سوچ رہی ہوگی، اگر کرپشن سے ملک بیٹھتا ہے تو اسٹیبلشمنٹ کو وہی درد ہوگا جو مجھے ہے کیونکہ ان لوگوں کے تو پیسے باہر پڑے ہیں،

ان دو بڑے خاندانوں کو اسٹیک ہی پاکستان میں نہیں ہے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میری جنرل (ر) باجوہ کے ساتھ اگست کے قریب آخری ملاقات ہوئی تھی، انہوں نے عجیب بات کی کہ آپ کے لوگوں کے اوپر فائلیں ہیں، ہمارے پاس آڈیو اور ویڈیوز ہیں، اور مجھے کہتے تھے کہ آپ بھی پلے بوائے تھے، میں نے کہا کہ میں تھا میں نے کبھی نہیں کہا کہ میں فرشتہ تھا، میں گناہ گار آدمی تھا، قرآن میں اللہ کہتا ہے کہ میں جب چاہوں کسی کو سیدھے راستے پر لے آؤں۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے سوال کیا کہ ہماری ایجنسیوں کا یہ کام ہے کہ لوگوں کو بلیک میل کرنے کے لیے ان کے اوپر فائلیں بنائی جائیں تاکہ ان کو کنٹرول کرسکے، اس لیے قوم پیسے خرچ کرتی ہے؟ یہ ملک کا دفاع ہو رہا ہے؟۔

عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم کی محفوظ لائن کی آڈیوز کون ٹیپ کررہا تھا؟ یہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے خلاف ہے، میری اعظم خان کے ساتھ آڈیو نکل آئی، تو یہ کام شروع ہو گئے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ باجوہ ڈاکٹرائن ہے کہ کوئی اتنا تگڑا نہ ہو جائے کہ وہ کنٹرول نہ ہوسکے، سندھ میں پیپلزپارٹی کو کھلا ہاتھ دیا گیا، 2018 میں جب مہم چلانے گیا تو نگراں حکومت کے ہوتے ہوئے چیف سیکریٹری نے کہا کہ یہاں تو پیپلزپارٹی کا کنٹرول ہے، ان کو کون بیک کررہا تھا، جب بے نظیر بھٹو شہید ہوئی ہے اس سے زیادہ ووٹ پیپلزپارٹی کو 2018 میں مل گئے ، انہوں نے سندھ میں تباہی کی ہوئی ہے، انہیں زیادہ ووٹ کیسے پڑ گئے؟۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے منی ٹریل دی، میرا پیسہ آفیشل بیکنگ چینل سے پاکستان آیا، مجھے کس طرح کسی نے بچایا؟ میں تو حلال کی کمائی پاکستان لا رہا تھا، یہ حرام کی کمائی پاکستان سے باہر بھیج رہے تھے، میرا ان سے کیسے موازنہ ہو سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



کوفتوں کی پلیٹ


اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…