نیویارک(این این آئی)سیاسی بحران کے باعث برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن کو عہدہ چھوڑے 3 ماہ سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے۔مگر وزارت عظمی کو چھوڑنا مالی لحاظ سے بورس جانسن کے لیے فائدہ مند ثابت ہوا کیونکہ وہ کروڑوں روپے کما رہے ہیں۔
گزشتہ 3 ماہ کے دوران محض 4 تقاریر کرکے وہ 10 لاکھ پانڈز (پونے 3 کروڑ پاکستانی روپے سے زیادہ)سے زیادہ کما چکے ہیں۔ستمبر میں وزرا اور اراکین پارلیمان کی سپورٹ سے محروم ہونے کے بعد بورس جانسن نے اپنا عہدہ چھوڑا تھا۔برطانوی اراکین پارلیمان کے مالی اثاثوں کے ریکارڈ کے مطابق 58 سالہ بورس جانسن کو اکتوبر اور نومبر میں 4 تقاریب میں خطاب کرنے پر 10 لاکھ 30 ہزار 782 پائونڈز (2کروڑ 85 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد)معاوضہ ملا۔نیویارک میں امریکی مالیاتی کمپنی سینٹر ویو پارٹنرز کی تقریب میں خطاب پر انہیں 2 لاکھ 77 ہزار 724 پانڈز دیے گئے جبکہ سفری اور رہائش کے اخراجات بھی امریکی کمپنی نے اٹھائے۔اس کے علاوہ ہندوستان ٹائمز کی ایک تقریب سے خطاب کے لیے انہیں 2 لاکھ 61 ہزار 652 پائونڈز معاوضہ دیا گیا جبکہ سی این این گلوبل سمٹ میں تقریر کرنے پر 2 لاکھ 15 ہزار 276 پانڈز دیے گئے۔کونسل آف انشورنس ایجنٹس اینڈ بروکرز کانفرنس میں خطاب سے ان کے بینک اکانٹ میں 2 لاکھ 76 ہزار 130 پانڈز کا اضافہ ہوا۔