رائے ونڈ(این این آئی)گندم کی قیمت میں اضافے کے بعد کمرشل آٹے کی بلیک مارکیٹنگ عروج پر پہنچ گئی،15کلو گرام تھیلے کی قیمت1700روپے سے تجاوز کرگئی،کمرشل آٹا نایاب ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔تفصیلات کے مطابق فلور ملز مالکان اور آٹا ڈیلرزکی ملی بھگت سے
سبسڈائزڈ آٹے کی مصنوعی قلت پیدا ہونے کے بعد ضلع قصور اور ملحقہ علاقوں میں کمرشل آٹے کا حصول بھی خواب بن کر رہ گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق محکمہ خوراک کی جانب سے گندم کی نقل وحرکت پر سخت پابندی سے فلور ملز مالکان کی چیخیں نکل گئی ہیں آٹے کی بلیک مارکیٹنگ میں ملوث فلور ملز اور آٹا ڈیلرز محکمہ خوراک کے اس اقدام سے شدید نالاں نظر آرہے ہیں ۔گندم کی قیمت میں اضافے کے بعد کمرشل آٹے (15کلو وزنی)کی قیمت 1700روپے سے تجاوز کرچکی ہے،دوسری جانب نان بائیوں کی جانب سے نان کی قیمتوں میں مزید اضافے کی دھمکی کے بعد محکمہ خوراک نے احسن اقدام اٹھاتے ہوئے گندم سے نکلنے والی تمام مصنوعات چوکر ،میدہ ،فائن سمیت دیگر آئٹم کی لاہور سے دیگر اضلاع میں نقل وحرکت پر پابندی عائد کردی ہے ۔کمرشل آٹے کیساتھ ساتھ میدہ ،چوکر ،فائن وغیرہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے محکمہ خوراک نے یہ قدم اٹھایا ہے ،لاہور بھر کی فلور ملز کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ میدہ ،فائن ،چوکر سمیت دیگر مصنوعات کو قصور ،شیخوپورہ ،گوجرانوالا سمیت کسی دوسرے ضلع میں فروخت نہیں کرسکیں گی ،کمرشل آٹا سمیت دیگر مصنوعات کی ضلع بندی کے فیصلے کو سراہا ہے اس اقدام سے ضلع لاہور میں آٹے کی مصنوعی قلت دور ہونے کیساتھ ساتھ نان بائیوں کی جانب سے روٹی اور نان کی قیمت پرانی برقرار رکھی جائیں گی ۔