لاہور (آن لائن) متحدہ علماء بورڈ پنجاب اور سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ رضا نے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے انکی رہائش گاہ پر تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات میں موجودہ حالات، انتخابات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور عمران خان کی خیریت دریافت کی گئی۔
اس موقع پر صاحبزادہ حامد رضا نے متحدہ علماء بورڈ پنجاب کی چیئرمین شپ سے مستعفی ہونے کیلئے اپنا استعفیٰ عمران خان کو پیش کرتے ہوئے کہا جب اسمبلیاں تحلیل ہوں تو میرا استعفیٰ بھی قبول کر لیا جائے، ہم باوفا لوگ ہیں ضمیر کی آواز پر تحریک انصاف کا ساتھ دے رہے ہیں۔ متحدہ علماء بورڈ پنجاب کی چیئرمین شپ عمران خان کی امانت ہے۔ عمران خان نے صاحبزادہ حامد رضا کی بہترین کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے انہیں متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے منصب پر ابھی کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ عمران خان نے صاحبزادہ حامد رضا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام مسائل اور بحرانوں کا حل انتخابات میں مضمر ہے۔ 30 دسمبر تک اسمبلیاں ہر صورت تحلیل کر دی جائیں گئیں۔ موجودہ کرپٹ نظام کا مزید حصہ نہیں رہ سکتے۔ امپورٹڈ حکومت نے ملک کو آئی سی یو میں پہنچا دیا ہے فوری انتخابات ہی ریسکیو کر سکتے ہیں۔ پی ڈی ایم کے 13رکنی ڈکیت گینگ کے سرغنہ فضل الرحمان ہیں۔ قومی انتخابات ناگزیر ہوچکے ہیں۔ عمران خان نے کہا قوم خوشحالی چاہتی ہے تو کرپٹ حکمرانوں کے خلاف چلنے والی آزادی کی تحریک میں ہمارا ساتھ دے۔ کرپٹ افراد نے سیاست، جمہوریت اور ریاست پر قبضہ کر رکھا ہے۔11رکنی ڈکیت گینگ رسوائی کی علامت بن چکا ہے۔ ملزم کا وزیراعظم ہونا باعث شرم ہے۔ عمران خان نے مزید کہا پاکستان بنانے والوں کے فکری وارثین پاکستان بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
علماء و مشائخ حقیقی اسلام کو دنیا کے سامنے پیش کریں۔ مذہب کے نام پر دہشت گردی خلاف اسلام ہے۔ داعش،القاعدہ اور کالعدم جماعتوں نے اسلام کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ خیال رہے جب سردار عثمان بزادر کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے غیر آئینی طریقے سے ہٹایا گیا تو صاحبزادہ حامد رضا اجتجاجاً چیئرمین قرآن بورڈ کے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے جبکہ انکے عہدے کی آئینی مدت ابھی 11ماہ باقی تھی۔