اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی نے پاکستان کی مسلح افواج کیساتھ اظہاریکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی جبکہ وفاقی وزیر ہوابازی خواجہ سعد رفیق نے پی ٹی آئی کو پاکستان کی آر ایس ایس قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ہم کارکردگی بھی دکھائیں گے اور اس فتنے کا ہر صورت راستہ بھی روکیں گے،
اجلاس کے دور ان ارکان قومی اسمبلی نے کسانوں کے مسائل اور گنے کا کرشنگ سیزن شروع نہ کرنے پر سخت احتجاج کیا ،اسپیکر نے فوری طور پر خصوصی کمیٹی برائے زراعت کا اجلاس (آج)جمعہ کو طلب کرلیا۔جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت ہوا پاک فوج کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے قومی اسمبلی میں قرارداد پی ٹی آئی کے منحرف رکن احمد حسن دیہڑ نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی محافظ ہے۔قرار دادمیں کہاگیاکہ اپنے خون کا نذرانہ پیش کرنیوالی افواج کے ساتھ یکجہتی کرتے ہیں ،پاک فوج کے خلاف ایک سیاسی دھڑا پروپیگنڈہ کر رہا ہے،پوری قوم اپنی فوج کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار سے زیادہ مضبوط انداز میں کھڑی ہے۔ قرارداد کے مطابق وطن عزیز کے خلاف مہم چلانے والوں کے خلاف ریاست اور حکومت اپنا اختیار استعمال کرے ۔ قرار داد کے مطابق پاک فوج ہماری ریڈ لائن ہے ،یہ ایوان اپنے غیر متزلزل اعتماد کا یقین دلاتا ہے ،جو بھی اپنی حد سے باہر جائے اور دشمن کے عزائم کی تکمیل میں معاون ثابت ہو ایسے عناصر کو عبرت کی مثال بنایا وقت کی ضرورت ہے۔ وفاقی وزیر خوجہ سعد رفیق نے اظہار خیال کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ایک جھوٹھا سیاسی مہاتما اپنے سیاسی مخالفین اور اداروں پر مسلسل کیچڑ اچھالتا ہے ،
نامعلوم فنڈز سے فنڈنگ کی آر ٹی ایس منجمد کرکے عمران خان کو مسلط کیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے تحفظات کیساتھ اسمبلی میں آئے ہم نے جیلیں کاٹیں مگر گھیراؤ کرکے عمران خان کی حکومت ختم نہیں کی مگر جو کچھ آج اس جھوٹے مہاتما کے ساتھ ہورہا ہے وہ مکافات عمل ہے یہ پاکستان میں آر ایس ایس کی پی ٹی آئی برینڈ ہے ۔اجلاس کے دوران کاشتکاروں کے مسائل پر ارکان کا نے سخت احتجاج کیا ۔
پی ٹی آئی کے منحرف رکن نواب شیر وسیر نے گنے کی کرشنگ نہ کرنے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ کسان تو بھوک سے مرے گا ہی ملک کا نقصان ہوگاگنا نہ اٹھایا گیا تو گندم کاشت نہیں ہو سکے گی ۔گنے کی امدادی کا تعین کیا جائے اور چینی وافر مقدار میں موجود ہے شوگر ملوں کو چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے ۔وزیر تجارت سید نوید قمر نے بتایا کہ گنے کی کرشنگ کا انتہائی ہم مسئلہ ہے ،
یہ زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ،پہلے سیلاب سے کسان متاثر ہوا اب گنے کی کرشنگ شروع نہیں ہو رہی ۔ وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی طارق بشیر چیمہ نے اراکین کے جواب میں بتایا کہ چینی کی ایکسپورٹ کے لئے شرط عائد کر دی آج ایکسپورٹ کی اجازت دی تو دو ماہ بعد امپورٹ کرنی پڑ جائے گی ۔ انہوںنے کہاکہ ضلع کا ڈی سی اور صوبے کا چیف سیکرٹری سرٹیفکیٹ دے کہ شوگر ملز میں موجود کتنا اسٹاک ہے ،
چیلنج کرتا ہوں ایکسپورٹ کی اجازت دی تو قیمت بڑھ جائے گی ۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم کا زراعت کی ترقی اور کاشتکار کی فلاح کے لئے پر عزم ہیں۔سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے (آج)جمعہ کے بعد زرعی کمیٹی کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا جسمیں گنے کی کرشنگ گندم کی امدادی قیمت سمیت کسانوں کے مسائل زیر غور لائے جائیں گے۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس (آج)جمعہ کو گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا