میلبرن ( این این آئی) آئی سی سی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2022ء کا فائنل اتوار پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان میلبورن میں کھیلا جائے گا، دونوں ٹیمیں ٹرافی کی جنگ جیت کیلئے پر عزم ہیں ، میچ کے بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے اور آئی سی سی نے فائنل کو نتیجہ خیز بنانے کیلئے پلیئنگ کنڈیشنز میں تبدیلی کرتے ہوئے
ریزرو ڈے پر اضافی وقت کی گنجائش 2سے بڑھا کر 4 گھنٹے کردی ،پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ اس ورلڈ کپ کو 1992ء کے ورلڈ کپ سے مماثلت دی جارہی ہے، ہم نروس نہیں ہیں، پریشر ہوتا ہے لیکن کوشش کریں گے دبائونہ لیں۔تفصیلات کے مطابق دونوں ٹیمیں آج بروز اتوار کو مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے (پاکستان میں دوپہر ایک بجے) میلبورن کے سٹیڈیم میں مد مقابل ہوںگے ۔ میچ کے بارش سے متاثر ہونے کی پیشگوئی کی گئی ہے ۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے مطابق ان کی پہلی ترجیح میچ کو شیڈول ڈے پرہی مکمل کرنا ہے بصورت دیگرریزرو ڈے میں کھیلا جائے گا۔کوشش کی جائے گی کہ دونوں طرف سے دس دس اوور ہو جائیں۔اگر اتوار کو شروع ہونے والا میچ بارش کے باعث اسی دن مکمل نہ ہوسکا تو پھر پیر کو مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق صبح 9بجے)باقی کا کھیل دوبارہ شروع ہوگا۔ آئی سی سی نے فائنل میچ کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے پلیئنگ کنڈیشنز میں تبدیلی کرتے ہوئے ریزرو ڈے پر اضافی وقت کی گنجائش 2 سے بڑھا کر 4 گھنٹے کردی ہے۔دونوں ٹیموں کو میچ بار بار رکنے کے لیے تیار رہنا پڑے گا۔اگر اس کے باوجود بھی کم ازکم دس دس اوور کا کھیل نہ ہوسکا تو پھر دونوں ٹیموں کو مشترکہ فاتح قرار دے دیا جائے گا۔اچھی بات یہ ہے کہ آسڑیلیا کا موسم آخری لمحات میں تبدل ہوجانے کی وجہ سے بھی مشہورہے،
اس لیے عین ممکن ہے کہ بارش نہ ہو یا اتنی کم ہو کہ کھیل کا دوبارہ آغازکیا جاسکے۔چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ ٹائٹل جیتنے کے لیے پرامید ہیں، تیس سال پہلے بھی اسی گرائونڈ سے گرین شرٹس انگلش ٹیم سے ورلڈ کپ چھین چکے ہیں۔جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ اس ورلڈ کپ کو 1992ء کے ورلڈ کپ سے مماثلت دی جارہی ہے، ہم نروس نہیں ہیں، پریشر ہوتا ہے لیکن کوشش کریں گے دباو نہ لیں۔
سارے کھلاڑی فائنل کھیلنے کیلئے ایکسائٹڈ ہیں۔ ٹیم نروس نہیں، فائنل میں سو فیصد کھیل پیش کریں گے۔انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم بہترین ٹیم ہے، ہماری ان سے ہوم سیریز بھی ہوئی۔ٹورنامنٹ کا آغاز اچھا نہیں ہوا لیکن پھر ہم نے اچھا کم بیک کیا، تمام کھلاڑی شیروں کی طرح کھیلے۔فائنل کے حوالے سے بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ابتدائی چھ اوور بہت اہم ہیں، ہمارا یقین اللہ پر ہے اور پورا بھروسہ بھی ہے، ہمارا کام محنت کرنا ہے نتیجہ اللہ کے ہاتھ میں ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ورلڈکپ کے فائنل میچ میں ٹاس کی اہمیت زیادہ نہیں ، موسم تو ہمارے ہاتھ میں نہیں لیکن دعا ہے کہ میچ مکمل ہو اور بارش سے متاثر نہ ہو۔بابر اعظم نے کہا کہ سیمی فائنل میں ایلکس ہیلز اور جوز بٹلر نے جس طرح کھیلا وہ قابل تعریف ہے، ہمارے پاس بہترین پیس اٹیک ہے، فائنل میں جو پلان بنایا ہے اس پر عمل کرنا ہو گا۔پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتنے کا بہترین موقع ملا ہے،
گزشتہ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک پہنچے، پھر ایشیا کپ کا فائنل کھیلا تو کھلاڑیوں کا خواب ہے کہ وہ یہ موقع ہاتھ سے جانے نہ دیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل ہمارے مڈل آرڈر پر کافی باتیں ہو رہی تھیں لیکن خوشی ہے کہ اس ورلڈ کپ میں مڈل آرڈر نے اچھا پرفارم کیا، محمد حارث کو دیکھ کر لگ نہیں رہا کہ وہ پہلی بار ورلڈ کپ کھیل رہا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کے ٹوئٹ کو دیکھا نہیں، ایسی بات نہیں ہے کہ وزیر اعظم کے ٹوئٹ سے دبا بڑھ جاتا ہے۔