جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی سے فلمسازی کا عمل شروع ہوچکا ہے،حیا علی

datetime 29  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) اداکارہ وماڈل حیاءعلی نے کہا ہے کہ ٹی وی کے فنکاروں کا خود کوفلم اسٹار منوانا کوئی آسان بات نہیں۔ ایک فلم اسٹارجب ڈرامے میں کام کرتا ہے تواس کی پہچان فلم اسٹارکی ہی رہتی ہے جب کہ ٹی وی ڈراموں کے اداکاراب فلموں میں دکھائی دے رہے ہیں مگر ان کی ایک بھی ادا ’ فلم اسٹار‘ جیسی نہیں۔ یہاں کردارکی ڈیمانڈ کے مطابق فنکاروں کا انتخاب نہیں بلکہ لابی سسٹم کے تحت ” رول “دیے جاتے ہیں۔ان خیالات کااظہار حیاءعلی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی سے فلمسازی کا عمل شروع ہوچکا ہے اورشائقین کی بڑی تعداد سینما گھروں میں دکھائی دے رہی ہے۔ ٹی وی انڈسٹری سے وابستہ لوگوں نے فلمسازی کے شعبے میں قدم رکھا ہے جو خوش آئند بات ہے اورشاید اسی لیے وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ فلمیں بنانے کوترجیح دے رہے ہیں لیکن جب ایک فلم بنتی ہے تواس کی کہانی اورکردارکے مطابق اگرفنکاروں کو کاسٹ کیا جائے تواس کے نتائج سینما ہال میں بیٹھے شائقین کی مسکراہٹ اورتالیوں کی شکل میں دکھائی اورسنائی دیتے ہیں۔مگرہمارے ہاں اس پرکوئی خاص توجہ نہیں دی جارہی۔ ٹی وی پرکام کرنیو الے بہت سے اداکاراوراداکاراو¿ں کو فلموں میں متعارف کروایا گیا ہے لیکن شائقین کو ان میں ایک بھی فلم اسٹاردکھائی نہیں دیاگیا۔ دوسری طرف اداکارشان، معمررانا، ریشم، میرا اورصائمہ بڑی اسکرین کے ساتھ جب چھوٹی اسکرین پربھی دکھائی دیتے ہیں توسب کے منہ پران کے نام سے پہلے فلم اسٹار ا?جاتا ہے۔ یہ بہت بڑے اعزاز کی بات ہے جو فلم اسٹارز کے حصے میں آتی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے فلمسازی کے شعبے میں بہت کام ہورہاہے مگراس میں زیادہ ترٹی وی سے وابستہ فنکاروں کو سائن کیا جارہا ہے ، اگران کی جگہ نئے چہروں کو فلموں میں متعارف کروایا جائے اورکرداروں کی ڈیمانڈ کے مطابق سینئر فنکاروں کو بھی فلموں کا حصہ بنایا جائے تواس کے مثبت نتائج سامنے آئینگے۔ ہمارے نوجوان فلم میکرز کویہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ ٹی وی اورفلم سازی میں زمین اورآسمان کا فرق ہے۔ اگرٹی وی کی تکنیک پرفلمیں بنانے کا سلسلہ جاری رہا توپھر سینما گھروں میں دکھائی دینے والے شائقین دوبارہ سے اپنے گھروں میں قید ہوج جائیں گے



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…