اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

ہم اللہ تعالی کی رضا کے لیے کام کرتے ہیں، چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی

datetime 31  اگست‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر لاہور پولیس نے تین بچے باپ سے بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کر دئیے جس پر چیف جسٹس نے بچے بازیاب کروانے پر سی سی پی او لاہور کی تعریف کی ،کمرہ عدالت میں باپ کے بلا وجہ بولنے پر عدالت نے

اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو جیل بھیجتا ہوں ،بچوں کو ماں کے پاس جانے دو۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے تین بچوں کی والد سے بازیابی کے لئے درخواست پر سماعت کی ۔ سی سی پی او لاہور نے بچے بازیاب کر اکے عدالت میں پیش کیے ۔بڑی بیٹی نے ماں کے پاس جانے سے انکار کر دیا جس پر عدالت نے کہا کہ بیٹا آپ خاموش رہو عدالت کا کہنا مانتے ہیں۔ بچی نے کہا کہ میںبڑی ہوچکی ہوں مجھے ماں کے پاس نہیں جانا ۔ بچی نے استدعا کی کہ میرے بابا کا موقف سنا جائے ۔آپ کا کہنا ہم مانتے ہیں اور آپ بھی ہمارا کہنا مانیں ۔عدالت بچوں کو باپ کے طور پر ٹریٹ کرتی ہے ،ہم اللہ تعالی کی رضا کے لیے کام کرتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے بچوں کے والد سے استفسار کیا آپ نے ٹرائل کورٹس کے آرڈر کی خلاف وزری کیوں کی ۔ بچوں کے والد نے کہا کہ بچوں کی حوالگی کے حوالے سے اعلی عدلیہ کے آرڈر موجود ہیں ۔مجسٹریٹ درجہِ اول سے لے کر اعلی عدلیہ کے ججز کے آرڈر کی ایک ہی ویلیو ہے ۔آپ جیسے والدین کی وجہ سے بچوں کو عدالتوں میں آنا پڑ رہا ہے ،آپ جب باپ بنتے ہیں اپنی انا ء کو ختم نہیں کرتے ،آپ لوگوں کو احساس ہی نہیں کہ بچوں کی خاطر انا ء ختم نہیں کی ،آپ دونوں میاں بیوی نے بچوں کی زندگی تباہ کردی ہے ،ہمارے گھروں میں بھی مسائل ہوتے ہیں ،

کیا ہمارے گھروں میں مسائل نہیں ہیں ،مگر اپنے گھر کو سنبھالتے ہیں ،آپ نے اپنا گھر بچانا تھا ،آپ دونوں میاں بیوی بچوں کو عدالتوں میں دھکے دلوا رہے ہیں ۔ بعد ازاں چیف جسٹس نے تینوں بچوں کو اپنے چیمبر میں بلوا لیا ۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے بڑا افسوس ہوا کہ ماں باپ انا ء کی خاطر بچے پریشا نی جھیل رہے ہیں ،مجھے انتہائی افسوس ہوا ،باپ کے منہ سے ایک بات نہیں نکلی کہ بچوں کی بہتر مستقبل کی خاطر آپ آرڈر فرما دیں ،ہم گناہگار انسان ہیں اللہ تعالی کی ذات ہمیں معاف کرتی ہے ،جس گھر میں یہ بات ہو کہ میں ٹھیک ہوں فیملی کا دوسرا غلط ہے ،پھر وہ گھر تباہ ہوتا ہے ۔

موضوعات:



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…