جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

آئٹم سانگ میرے بس کی بات نہیں، سجل

datetime 27  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) معروف اداکارہ سجل علی نے کہا ہے کہ جب اپنے ملک میں بہترین کام کرتے ہوئے عزت، شہرت اور اہم مقام مل سکتا ہے توپھر بالی وڈ کیوں جاو¿ں ؟۔ پاکستان میں اچھی فلمیں بن رہی ہیں، مجھے بھی جب کوئی اچھا کردار آفرہوگا تو ضرور کام کرونگی، لیکن فلموں میں آئٹم سانگ کرنا میرے بس کی بات نہیں۔ ٹی وی ڈراموں میں حقیقت کے قریب کردارنبھانے پر ناظرین کا پیار اکثر آو¿ٹ ڈور شوٹنگزپرملتا رہتا ہے۔
کوئی اپنی فیملی کے ساتھ تصویربنواتا ہے توکوئی آٹوگراف لیتا ہے۔ ایک فنکارکی کامیابی کا اصل ایوارڈ لوگوںکا پیارہی ہوتا ہے۔ ان خیالات کااظہار سجل علی نے گزشتہ روز گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ فلم کی کامیابی اورفلاپ ہونا ایک ایسا عمل ہے جس پرکسی کا کنٹرول نہیں۔ مگرایک بات جوخاص ہے کہ ہماری فلموں کے معیارمیں بہتری آئی ہے اوراس میں دن بدن نکھارآرہا ہے۔ سینما گھروں کی ویرانیاں دور ہو رہی ہیں ، جو اچھی بات ہے۔
انھوں نے کہاکہ بالی ووڈ میں کام کرنا ضروری تونہیں لیکن ایک بات جوبہت اہم ہے کہ جوفنکاربالی ووڈ میں کام کرکے وطن واپس لوٹتا ہے ، اس کوایک الگ ہی مقام مل جاتا ہے۔ یہ بات میری سمجھ میں نہیں آتی لیکن یہ حقیقت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سجل علی نے کہا ہے کہ بالی ووڈ میں فلمسازی کا اپنا کلچرہے اوروہاں پرکام کرنے والی اداکارائیں اس کے مطابق بولڈ سین فلماتی اورملبوسات کا انتخاب کرتی ہیں جب کہ مجھے ایسے کردارکرنے کا کوئی شوق نہیں جس سے میرے کام کوپسند کرنے والے ناظرین کومایوسی کا سامنا کرنا پڑے۔
میں شوبز سے وابستہ ضرورہوں لیکن مجھے اپنی حدود کا بخوبی اندازہ ہے ، اس لیے میں اس طرح کی آفرزکوقبول نہیں کرونگی ، جومیرے مزاج کے خلاف ہوں۔ سجل علی نے مزید کہا کہ پاکستانی ڈراموں نے بھارت میں دھوم مچارکھی ہے۔ بھارت میں بسنے والے لوگ بڑی تعداد میں اب پاکستانی ڈرامہ دیکھتے ہیں اوران کی جانب سے پسندیدگی اورنیک تمناو¿ں کے پیغامات سوشل میڈیا کے ذریعے مجھ تک پہنچتے رہتے ہیں، جن کودیکھ کرخوشی ہوتی ہے۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…