لندن(نیوز ڈیسک) برطانوی کمپنی نے ٹھنڈک پیدا کرنے والی ایسی جیکٹ تیار کی ہے جس کے ہنگامی طور پر استعمال سے دل کے مریض کی جان بچائی جاسکتی ہے۔
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دل کے دورے میں ہنگامی طبی امداد مثلاً ڈی فلبریٹر ( کرنٹ پہنچانے والا نظام) کےساتھ اگر سرد جیکٹ کا بھی استعمال کیا جائے تو 20 فیصد مریضوں کی جان بچائی جاسکتی ہے۔ برطانوی کمپنی نے ٹھنڈک پیدا کرنے والی ایسی جیکٹ تیار کی ہے جس میں کوئی تار یا الیکٹرونک آلات نصب نہیں، ربڑ کی گرم بوتلوں کی طرح اس میں ایک ٹیوب سے ٹھنڈا پانی بھرا جاتا ہے اور مریض کو جیکٹ پہنادی جاتی ہے اوراس کے اندر موجود کیمیکل پانی کو منفی 4 ڈگری تک ٹھنڈا کردیتے ہیں جسے مریض کے جسم پر پہنا دیا جاتا ہے۔
پولی یوریتھین سے تیار شدہ اس جیکٹ کو لندن اور برائٹن میراتھن میں آزمایا گیا تھا اور اس سے 3 افراد کی جانیں بچائی گئی تھیں۔ جیکٹ کو ایمبولینس میں رکھتے ہوئے ہارٹ اٹیک کےمریضوں کو راستے میں ہی بڑے نقصان سے بچایا جاسکتا ہے جب کہ عوامی اجتماعات، ایئرپورٹس اور میراتھن جیسے مقابلوں میں اس کے ذریعے جان بچانا ممکن ہے۔
سی اے ای آر ویسٹ نامی اس جیکٹ کے موجد ڈاکٹر رولی کوٹنگھم نے کہا کہ اگر اسے ڈی فلبریٹر کے ساتھ استعمال کیا جائے تو اس کے بہت مثبت اثرات ظاہر ہوتے ہیں اسے پھر اسے گرمی اور لو لگنے اور شدید چکر کی صورت میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم اپنے کیمیکل کی وجہ سے یہ صرف ایک مرتبہ استعمال ہوسکتی ہے اور اس کی قیمت 500 برطانوی پاو¿نڈ یا 80 ہزار پاکستانی روپے ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل سر کو ٹھنڈا کرنے کے آلات بھی بنائے گئے جو مو¿ثر ثابت نہ ہوئے لیکن یہ جیکٹ دھڑ کو ٹھنڈا کرکے دماغ کے لیے آکیسجن کی ضرورت بھی کم کرتا ہے اور ہر 8 منٹ میں جسم کا درجہ حرارت ایک ڈگری سینٹی گریڈ کم کردیتا ہے۔
دل کے مریض کی جان بچانے والی جیکٹ تیار
25
اگست 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں