لاہور (آن لائن) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ اس وقت پوری قوم عدالتوں کی طرف اوربد قسمتی سے ہماری عدالتیں پنڈی کی طرف دیکھ رہی ہیں۔پوری دنیا کے سروے میں ہماری عدلیہ کا 130 ویں نمبر پر آنا لمحہ فکریہ ہے۔ عدالتوں نے بھی لوٹ مار پرآنکھیں بند کی
ہوئی ہیں عدالتیں بھی اب سچ اور جھوٹ کی بنیاد پر،حق اور باطل کی بنیاد پر فیصلے نہیں کرتی ہیں بلکہ عام آدمی بھی محسوس کرتا ہے کہ وہ بھی فریقین کو ا کامو ڈیٹ کرتی ہیں۔سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس اور پنڈورا پیپرز پر تاحال ہماری پٹیشن پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی۔اگر بر وقت سب کا یکساں احتساب کیا جاتا تو آج ملکی حالات بہت بہتر ہوتے۔ملک کی تمام سیاسی جماعتیں کرپٹ عناصر سے پاک ہو چکی ہوتی اور سیاست جھوٹ کی بجائے خدمت کا نام ہوتا۔لیکن افسوس کہ آج پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کا سیاسی بیانیہ جھوٹ پر مبنی ہے مرکز اور صوبوں میں ان کی حکومت ہے اور ان حکومتوں کی غلط پالیسیوں،فیصلوں اورباہم لڑا ئیوں کی وجہ سے ملک ڈوب رہا ہے۔ ان کی وجہ سے ہماری معیشت بیٹھ گئی ہے زراعت تباہ ہو گئی اورڈالر آسما ن سے باتیں کر رہا ہے۔ ہماری کرنسی کاغذکا ٹکڑا بن کر رہ گئی۔حکومت کی خرابی تمام خرابیوں کی جڑ ہے۔نا اہل حکمرانوں کی وجہ سے پورے ملک میں لوڈ شیڈنگ،بھتہ خوری اوربد امنی میں اضافہ ہوا۔ اشیا خوردونوش کی قیمتیں عام آدمی کی پہنچ سے دور ہو گئی ہیں پیٹرول،بجلی،ڈیزل کی قیمتوں کے تعین کے فیصلے پارلیمنٹ میں نہیں بلکہ آئی ایم ایف کے بند کمروں میں ہوتے ہیں۔پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی نے پاکستان کو آئی ایم ایف کا غلام بنایا ہے اب وقت آگیا ہے کہ قوم آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دے
جماعت اسلامی ہی ملک سے مہنگائی،بے روزگاری،کرپشن اور سود ختم کر کے ملک کو حقیقی معنی میں ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔اسلامی معاشی نظام آئے گا تو صیح معنوں میں غریب اور عام آدمی کو اس کے حقوق ملیں گیان خیالات کا اظہار انہوں نے مینگورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جنرل سیکرٹری صوبہ کے پی کے عبد الوسع اور امیر ضلع سوات حمید الحق بھی موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ جو معزز ایوان
جس کو لوگ قدر کی نگاہ سے دیکھتے تھے وہ مرکز میں قومی اسمبلی ہویاصوبائی اسمبلیاں ہوں اب اصطبل کی تصاویر بن گئی ہیں۔پی ڈی ایم،پی ٹی آئی کی وجہ سے ملک میں مہنگائی کا سونامی ہے تعلیم یافتہ نوجوان بے روز گار ہے ملک کو تماشا بنا دیا ہے ان جماعتوں کو قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔جو کل بات کرتے تھے کہ قوم کی قسمت کے فیصلے ایوان میں ہونے چاہئیے اب خود ان کی آپس کی لڑائی کی وجہ سے کسی کی دم کٹ گئی ہے اور
کسی کی چونچ عدالتوں میں جانے پر مجبور ہے۔ ہمارے ملک میں جو ادارہ اپنے آپ کو طاقت وار کہتا ہے وہ ادارہ اسٹیبلشمنٹ بھی اس کھیل کا ایک حصہ ہے انہوں نے ایک وقت میں نواز شریف کو مسلط کیا اسی اسٹیبلشمنٹ نے پیپلز پارٹی کیساتھ این آر او کیایہی اسٹیبلشمنٹ عمران خان کو لائی اورجب ان کی محبت کم ہوئی تو پھر شہباز شریف کو لے کر آگئی یہ کھیل اب تک ایسے ہی جاری ہے۔اس سیاسی کھیل کا سو فیصد نقصان ہمارے ملک کے
عوام اور غریب آدمی کو پہنچ رہا ہے۔اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے ہمارے ادارے تباہ ہو گئے لیکن عدالتوں نے کرپشن پر آنکھیں بند رکھی ہیں چھوٹے چھوٹے مسائل پر تو سو موٹو لے رہی ہیں پانامہ لیکس میں جماعت اسلامی کی پیٹیشن موجود ہے لیکن تاحال سپریم کورٹ نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔پنڈورا پیپرز میں ملک کے بڑے بڑے سیاستدانوں،جرنیلوں،ججزاور ریٹائرڈ بیورو کریٹس کے نام موجودہیں لیکن سپریم کورٹ نے
اس پر کوئی کاروائی نہیں کی۔اس کا مطلب یہی ہوا کہ اسٹیبلشمنٹ،عدلیہ اور کرپٹ سیاستدان ایک پیج پر ہیں عوام کے مفادات اورملک کی قسمت کیساتھ سب کھیل رہے ہیں یہ سب طبقات اپنے ذاتی مفادات کے لیے کام کر رہے ہیں ملکی مفاد کسی کو عزیز نہیں۔انہوں نے کہا جماعت اسلامی نے پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی سیاست سے اپنے آپ کو علیحدہ رکھا ہے اس لیے کہ ان کی سیاست کا سو فیصد مقصد اپنے مفادات کا حصول ہے ان کی طرز سیاست
سے کچھ لوگوں کے بنک بیلنس،کارخانوں اور بنگلوں میں اضافہ ہو اہے ان جماعتوں کو ملک کے عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔سیاسی برہمنوں نے ملک کو تباہ و برباد کر دیا ہے پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی سیاست ناکام اور تمام خرابیوں کی جڑ ہے ان کے ہوتے ہوئے پاکستان ترقی نہیں کر سکتا ہے 35 سال فوجی آمروں نے حکومت کی ان کی حکمرانی میں پاکستان اپنے جغرافیہ اور نظریے سے بھی محروم ہو گیا باقی 35 سال مسلم لیگ،پی پی،پی ٹی
آئی نے حکومتیں کی ہیں در اصل یہ بھی فوجی گملوں میں پلے بڑے ہیں اور ان کی آشیر آباد انہیں حاصل ہے۔پی ٹی آئی کی حکومت کے 9 برس میں خیبر پختونخوامیں کچھ نہیں بدلا،پورا صوبہ بد امنی،ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہے غریب دو وقت کی روٹی کے لیے مجبور ہے۔سراج الحق نے کہا کہ 75 سالوں سے ملک میں تماشا جاری ہے ان کی وجہ سے ہم کشمیر ہار گئے پاکستان عالمی سطح پر تنہا اور پاکستان کی کرنسی ٹکے ٹوکری ہو گئی ہے۔ جماعت
اسلامی سمجھتی ہے اس ملک کی تباہی کے ذمہ دار باہر سے ذیادہ اندرونی آستین کے سانپ ہیں جنہوں نے اپنی قوم کو فتح کیا ہے ذلیل کیا ہے اور بیچا ہے یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو بیچا ہے تین پاکستانیوں کے قاتل ریمند ڈیوس کو امریکہ کے حوالے کیا ہے ابھی نندن کو جس نے پاکستان پر حملہ کیا تھا اسے انڈیا کے حوالے کیا اسی اتحاد نے پوری سو سائٹی کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اس بوسیدہ نظام سے نجات کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے عام اور غریب آدمی کے حقوق کی جد وجہد کا آغاز کرے۔دو رنگی اور منافقت چھوڑ کر اللہ کے دین کے غلبے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ وہ دن دور نہیں جب پاکستان آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات حاصل کر کے حقیقی معنوں میں ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا۔