بدھ‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چینی آئی پی پیز کو واجبات ادائیگی پرآئی ایم ایف کے پیٹ میں مروڑ پروگرام بحالی کیلئے چار سے پانچ پیشگی شرائط کا عندیہ

datetime 9  جون‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آئی ایم ایف نے پروگرام بحالی کیلئے چار سے پانچ پیشگی شرائط کا عندیہ دیا ہے۔ ایف بی آر کا آئندہ مالی سال میں 72 کھرب 55 ارب روپے کا ٹیکس ہدف رکھا گیا ہے، جب کہ آئی ایم ایف نے چینی آئی پی پیز کو واجبات ادائیگی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق 9500 ارب روپے

کے مجوزہ وفاقی بجٹ کے حجم کے ساتھ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مشکل ترین مذاکرات جاری ہیں جہاں آئی ایم ایف نے 6 ارب ڈالرز کے پروگرام بحالی کے لیے چار سے پانچ پیشگی شرائط کا عندیہ دے دیا ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف نمائندگان کے درمیان بدھ کے روز ورچوئل مذاکرات ہوئے جس میں پاکستان کے حکام نے بجٹ 2022-23 کی اہم تفصیلات کا تبادلہ کیا۔ جب کہ آئی ایم ایف نے پیشگی شرائط سامنے رکھیں، ان میں ذاتی انکم ٹیکس (پی آئی ٹی) اصلاحات کے وعدے سے پیچھے ہٹنے کی صورت میں 72 کھرب 55 ارب روپے ٹیکس جمع کرنے کے حکومتی اقدامات، تاہم، حکومت نے فروری، 2022 میں چھٹے جائزے کو مکمل ہونے کے موقع پر آئی ایم ایف خواہشات پر پیش رفت میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا تھا۔ آئی ایم ایف نے سی پیک کے تحت چینی آئی پی پیز کو بھاری واجبات کی ادائیگی پر بھی تحفظات کا اظہار کیا کیوں کہ وزیراعظم نے 300 ارب روپے کے واجبات میں سے 50 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی ہے۔

آئی ایم ایف نے اس حوالے سے ادائیگی شیڈول بھی طلب کیا۔ آئی ایم ایف نے ایف بی آر کے 72 کھرب 55 ارب روپے کے ٹیکس ہدف کو پورا کرنے کے متبادل منصوبے سے متعلق بھی معلومات طلب کیں۔ آی ایم ایف تخمینے کے مطابق، ایف بی آر رواں مالی سال میں 6 ہزار ارب روپے جمع کرے گا اور ایف بی آر کو آئندہ مالی سال میں مطلوبہ ہدف پورا کرنے کے لیے 1255 ارب روپے جمع کرنا ہوں گے۔

16.5 فیصد کی نامیابی نمو کے ساتھ ایف بی آر کی مجموعی آمدنی 6700 ارب روپے ہوجائے گی لہٰذا آئی ایم ایف باقی ماندہ 550 ارب روپے جمع کرنے کے منصوبے سے متعلق معلومات جاننا چاہ رہا ہے تاکہ آئندہ مالی سال میں 72 کھرب 55 ارب روپے آمدنی کا حصول ممکن ہوسکے۔

آئی ایم ایف اسٹاف نے نشان دہی کی کہ ایف بی آر کے 6 ہزار ارب روپے میں پٹرولیم مصنوعات پر 300 ارب روپے کی جی ایس ٹی بھی شامل ہے جو کہ نومبر، 2021 تک وصول کی گئی۔ جب کہ غیرٹیکس آمدنی کا تخمینہ 2000 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

اخراجات کے حوالے سے آئندہ بجٹ میں قرض واجبات کا تخمینہ 4 ہزار سے 4200 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ دفاع پر 1523 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے اور ترقیاتی بجٹ 800 ارب روپے کا، جس میں 730 ارب روپے پی پی پی موڈ کے 70 ارب روپے آئندہ بجٹ کے لیے شامل ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجلی ٹیرف، پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈیز اور متوقع بجٹ خسارے کی تجاویز پر بھی گفتگو ہوئی۔ بجلی پر سبسڈی کے ھوالے سے حکومت کا تخمینہ 578 ارب روپے تھا کیوں کہ مالی سال 2023 کے لیے 500 ارب روپے کی سبسڈیوں کی تجویز ہے۔

آر ایل این جی پر 20 ارب روپے کی سبسڈی اور صنعتی شعبے کے لیے 50 ارب روپے کی سبسڈیز شامل ہیں۔ بجٹ اعدادوشمار کو حتمی شکل دینے کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مشکل ترین مرحلہ جاری ہے، جب کہ ملک کو مشکل میکرواکنامک اور مالی بحران کا سامنا ہے۔

اس بحرانی صورت حال میں پٹرولیم مصنوعات اور اشیاء خور ونوش کی قیمتیں عالمی مارکیٹ میں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ عالمی مارکیٹ میں آئل کی قیمتیں 107 ڈالرز فی بیرل کے حساب سے حکومت پٹرول پر 9 روپے فی لیٹر اور ڈیزل پر 23 روپے فی لیٹر سبسڈی دے رہی ہے۔ اب پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں عالمی مارکیٹ میں 122 ڈالرز فی بیرل ہے لہٰذا آئندہ مالی سال میں سبسڈی میں بھی 15 ڈالرز فی بیرل کا اضافہ متوقع ہے۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…