اسلام آباد( این این آئی)عالمی مالیاتی ادارے نے کرونا وبا ء میں پاکستان، مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں نان فنانشل کارپوریٹ سیکٹر پر اثرات سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔آئی ایم ایف نے مشرق وسطی، شمالی افریقہ اور پاکستان سے متعلق اپنی رپورٹ میں کرونا وبا ء کے دوران
کارپوریٹ سیکٹر میں خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان سمیت کئی ممالک کا نان فنانشل کارپوریٹ سیکٹر اس دوران شدید متاثر ہوا۔عالمی مالیاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرونا وبا ء کے دوران کمپنیوں کے ریونیو اور منافع میں تیزی سے کمی آئی، پاکستان، مصر، مراکش، اردن اور تیونس سمیت تیل درآمد کرنے والے ممالک زیادہ متاثر ہوئے۔آئی ایم ایف نے مذکورہ ممالک کی فرموں کو دیوالیہ پن سے بچانے، استحکام، پیداوار، روزگار اور معاشی گروتھ کیلئے اصلاحات لازمی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وبا ء کے قلیل اور طویل مدتی اثرات کا جائزہ لینا ہوگا۔انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے اس رپورٹ کی تیاری کیلئے نان فنانشل کارپوریٹ سیکٹر میں 11 ملکوں کی 700 کمپنیوں کا جائزہ لیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صحت کے شعبے میں چھوٹی کمپنیوں کو اگلے چند سال مالی خطرات کا سامنا رہے گا۔آئی ایم ایف کے مطابق روس یوکرین جنگ کے نتیجے میں مذکورہ ملک کے کارپوریٹ سیکٹر پر مزید منفی اثرات کا بھی خدشہ ہے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ تیل برآمد کرنے والے ممالک کی کمپنیوں کو مالی مسائل کا کم سامنا کرنا پڑا، جن میں بحرین، کویت، اومان، قطر، سعودی عرب اور یو اے ای شامل ہیں۔