ناروال (آن لائن )مسلم لیگ ن کے رہنماء احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران نیازی پاکستان کے وہ بدقسمت وزیر اعظم ہیں جنہیں پاکستان کی قومی اسمبلی نے ان کے عہدہ سے برطرف کیا۔تفصیلات کے مطابق احسن اقبال نے نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار آئینی جمہوری طریقہ کار کے مطابق کسی وزیر اعظم کو برطرف کیا گیا ہے، عمران نیازی پاکستان کے وہ بدقسمت وزیر اعظم ہیں
جنہیں پاکستان کی قومی اسمبلی نے ان کے عہدہ سے برطرف کیا۔انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کا پونے چار سال کا اقتدار پاکستان کے سیاہ ترین ادوار میں یاد رکھا جائے گا، آپ کی ساری سیاست سودا گری کے اوپر ہے، آپ نے پارٹی، سینٹ کی ٹکٹیں بیچی، جاتے جاتے کشمیر میں اپنے کارکن کو وزیر اعظم بنایا تھا اسے ذبح کر کے کشمیر کی وزارت عظمی بھی بیچ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بتائے کتنے میں سودا کیا ہے اسلام آباد میں ہر شخص یہی بات کر رہا ہے؟ آپ نے کشمیر کے عوام کو جاتے جاتے نہیں بخشا ان کا بھی سودا کر کے چلے گئے ہیں، جو شخص ہر چیز میں سودا کرے وہ پاکستان کا ہیرو نہیں ولن ہو سکتا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ آپ یہ کہہ رہے مجھے یہ پکڑے گے ہم آپ کو نہیں پکڑے گے، آپ کو پاکستان کا آئین اور قانون پکڑے گا ، آپ کے جرائم ہمارے خلاف نہیں، آپ نے ڈھائی مہینے سزائے موت قیدی چکی میں مجھے رکھا ہے میں نے آپ کو معاف کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو آپ نے گناہ پاکستان کے جامعات کرائم نیشن کے خلاف کئے ہیں، ہم آپ کو معاف نہیں کر سکتے اس میں آئین قانون راستہ لے گا، نیازی صاحب قوم کے سامنے آزادی کے چیمپین بن رہے ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ پرائم منسٹر پرائم بیگر بن گیا، وہ شخص جو پرائم بیگر تھا جو ہر ملک میں کشکول لے کر گھومتا تھا وہ جنگ آزادی کا ہیرو نہیں ہے وہ پاکستان کا میر جعفر میر صادق ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے کل جلسے میں کہا ہے دل پر چوٹ لگی ہے کہ رات کو عدالتیں کیوں کھلی ہیں، عمران نیازی صاحب 22 کروڑ عوام کے دل پر بھی چوٹ لگی ہے کہ آپ نے سولین مارشل لا نافذ کرنے کی کوشش کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 22 کروڑ عوام بھی کبھی اپنے آئین پے جو آپ نے وار کیا تھا عوام نہیں بھلا سکیں گے، آپ آئین شکن وزیر اعظم کے طور پر لکھے جائے گے، آپ نے اپنی ڈوبتی حکومت کو بچانے کے لئے پاکستان کے آئین کو توڑا تھا۔ مسلم لیگ ن کے رہنماء احسن اقبال نے مزید کہا کہ آپ 10 منٹ سے بچ گئے اگر سپریم کورٹ کے فیصلے کی حکم ازولی کرتے، تو آپ کو پتا کہ آئین شکنی کا کیا انجام ہوتا ہے۔