منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

مریخ کے سفر کے لیے خلائی بازوں کی انتہائی اہم پیش رفت

datetime 11  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوز ڈیسک)بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود خلابازوں نے پہلی بار خلا میں ہی اگئی ہوئی سبزی کھائی جسے مریخ کے طویل سفر کے لیئے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جارہا ہے۔
انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کی جانب سے ٹوئٹر پر خلابازوں کی تصاویر شیئر کی گئی ہیں جن میں 3 خلا بازوں کو خلائی اسٹیشن میں اگائے گئے سلاد کے پتے کھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ اس تجربے کا مقصد یہ دیکھنا تھا کہ آیا خلا میں اگائی گئی سبزیاں کھائی جاسکتی ہیں یا نہیں۔ بین الاقوامی اسپیس اسٹیشن پر 15 ماہ قبل سلاد کے بیج بھیجے گئے تھے جنہیں جولائی میں بویا گیا تھا جب کہ اس سے قبل خلا میں سبزیاں اگائے جانے کے تجربات پہلے بھی ہو چکے ہیں تاہم یہ پہلا موقع تھا کہ خلا میں اگائی جانے والی غذا خلا ہی میں استعمال ہوئی۔
سائنس دانوں کے مطابق خلا میں طویل فاصلے کی مسافتوں میں خوراک کی خلا ہی میں پیداوار ایک انتہائی اہم پیش رفت ہے اور مستقبل میں مریخ کے سفر کے لیے بھی خلا میں اگائی گئی سبزیاں خلابازوں کے لیے ایک اہم سہارا ہوں گی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ خلا میں تازہ سبزیوں کا استعمال اس کی غذائی افادیت کے ساتھ ساتھ خلانوردوں کی نفسیاتی صحت کے لیے بھی مفید ہے جو کئی ماہ تک اپنے پیاروں، دوست احباب اور زمین سےدور رہتے ہیں۔ ناسا کے مطابق اس طرح نہ صرف خلابازوں کو روزانہ کی بنیاد پر تازہ کھانا فراہم کیا جاسکتا ہے بلکہ اس سے خلا میں رہنے والوں کو زمین پر رہنے جیسا احساس بھی ہوگا جو ان کے مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب کرے گا۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی خلائی مرکز میں تازہ سبزیاں اور پھل مثلاً گاجریں اور سیب ہر سپلائی کے ساتھ پہنچائے جاتے ہیں تاہم ان کی مقدار محدود ہوتی ہے اور انہیں فوری طور پر کھانا ہوتا ہے۔ خلا میں سبزیاں اگانے کے لیے ایک خصوصی ”ویجی سسٹم“ بنایا گیا ہے جس میں نیلی، سبز اور سرخ ایل۔ای۔ڈی بتیاں لگی ہوئی ہے۔ سرخ اور نیلے رنگ کی ایل ای ڈی سے روشنی کے زیادہ اخراج کی وجہ سے تصویر میں سلاد کا رنگ گلابی دکھائی دے رہا ہے، سبزیاں اگانے کے اس نظام میں روشنی اور ایک خاص گیس اور حرارت فراہم کی گئی ہے جس سے سبزیوں کی نشونما کو مدد ملتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…