کراچی (آن لائن) پاکستان قومی اتحاد کے چیئرمین جسٹس (ر) وجیہ الدین نے کہا ہے کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ترمیمی ایکٹ کے ذریعے اکثر بلدیاتی اختیارات، جو حکومت سندھ نے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہتھیا لئے تھے، وہ باب تو سپریم کورٹ کے حالیہ متعلقہ فیصلے
کے ذریعے اپنے منطقی انجام کو پہنچا۔ مگر اصل آزمائش اب شروع ہوئی ہے، کیونکہ فیصلے کے مطابق اس ضمن میں ازسرنو قانون سازی کرنا ہوگی، جس کے لئے سندھ اسمبلی میں موجود حزب اختلاف کی جماعتوں نے اسمبلی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ ملک کے حالات میں یہ معاملہ افہام و تفہیم سے تو حل ہونے والا نہیں۔ حسن اتفاق سے، سپریم کورٹ کا فیصلہ دیگر صوبوں پر بھی لاگو ہوگا، جہاں ضروری قانون سازی کرنا ہوگی۔ لہذا سندھ میں کچھ پیش رفت ان قوانین کے تناظر میں بھی ہونی چاہئیے جو دیگر صوبوں میں نافذ کئے جائیں۔ فی الوقت، سندھ اسمبلی اپنی قانون سازی کی طرف متوجہ ہو، کیونکہ بلدیاتی انتخابات کا التوا نہ صرف پاکستان قومی اتحاد کے لئے بلکہ پورے ملک کے لئے قابل قبول نہ ہوگا۔ دوسری طرف، الیکشن کمیشن فوراً سے بیشتر حد بندی (Delimitation) کی طرف پیش رفت کرے۔ حقیقتاً بلا بلدیاتی نظام معاشرے میں حکومت نام کی کوئی شے ہوتی ہی نہیں۔