راولپنڈی( این این آئی)وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو 23مارچ کی اہمیت کا کوئی ادراک ہے اور نہ ہی کوئی سروکار ہے البتہ اپوزیشن احتجاج اور لانگ مارچ کو 23 مارچ کے قومی دن کی خاطر ایک دو دن کے لئے موخر کر دے۔ اس کے بعد گھوڑا بھی حاضر، میدان اور تلواریں بھی حاضر ہیں، وہ بھی ادھر ہی ہیں اور ہم بھی ادھر ہی ہیں۔
بلاول زرداری وہ خراب شرلی ہے جو ہوا میں جا کر پھٹنے کی بجائے زمین پر ہی لوگوں کے کپڑوں میں پھٹتی ہے۔ چھوٹو زرداری پیشگی یہ اعتراف کر چکے ہیں کہ 23 مارچ کو ہم جو مارچ کرنے جا رہے ہیں اس کی کامیابی کی کوئی ضمانت نہیں۔ مسلم لیگ ن حکومت مخالف ہر حربے میں ناکامی کے بعد اب نواز شریف کے لئے ٹاکا سابو نامی ایک ایسی نئی بیماری متعارف کروا رہی ہے جو ساتھ افریقہ میں بندروں میں پائی جاتی ہے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے وژن اور وزیر اعلی پنچاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں وعدوں کی تکمیل کے ساتھ تبدیلی کا سفر کامیابی سے جاری ہے۔ پی پی 17 میں گزشتہ ساڑھے 3 سال کے دوران 2 ارب روپے سے زائد لاگت کے ترقیاتی منصوبے مکمل کئے جو ہماری کارکردگی اور گڈ گورنس کی بہترین مثال ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز آفندی کالونی صادق آباد میں سوئی گیس کے منصوبے کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ عوامی اجتماع سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر یونین کونسل 27 کے چیئر مین الحاج اظہر اقبال ستی کے ساتھ ساتھ راجہ ناصر محفوظ، مسعود شاہ، نوید اعوان، راجہ مختار ستی اور محمد ارشاد بھی موجود تھے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ چھوٹو زرداری خود اپنے بیان میں یہ کہہ چکے ہیں کہ ہم 23 مارچ کو ہم جو مارچ کرنے جا رہے ہیں اس کی کامیابی کی کوئی ضمانت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پہلے کی طرح لانگ مارچ کی آڑ میں مسلم لیگ ن اور دوسری اپوزیشن جماعتوں سے اربوں روپے کی دیہاڑی لگانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پہلے بھی واضح کر چکا ہوں کہ بعض مخالفین میرے اور شیخ رشید کے بارے میں غلط تاثر دے رہے ہیں۔ شیخ رشید میرے بڑے بھائی ہیں اور ہم ملک و
قوم کے وسیع تر مفاد اور ملک دشمن طاقتوں کے ایجنڈے کو ناکام بنانے کے لئے پوری طرح متحد ہیں اور آئندہ بلدیاتی انتخابات میں مل کر چلیں گے۔ 23 مارچ کو اپوزیشن کے لانگ مارچ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یوم قرار داد پاکستان سے ان لوگوں کو محبت ہو گی جو محب وطن ہیں اور جن کا دل کا
پاکستان کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ مولانا فضل الرحمان کے والد تو پہلے ہی کہہ چکے تھے کہ شکر ہے وہ پاکستان بننے کے گناہ میں شامل نہیں۔ قبل ازیں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے رانا شمیم کا ایشو بھی لندن میں سیاسی پناہ حاصل کرنے کے لئے اٹھایا گیا تھا لیکن عدالت نے اسے بھی مسترد
کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ 6 ماہ سے بیگم صفدر اعوان اور ان کی کنیزیں جس طرح نواز شریف کو نیلسن منڈیلا ثابت کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں اور ان کی واپسی کے لئے ایک مہم چلا رہی تھیں، وہ جان لیں کہ نوز شریف کوئی نیلسن منڈیلا نہیں بلکہ گوالمنڈیلا ہیں اور جس تیزی کے ساتھ وہ گاڑی سے اتر کر جہاز کی طرف بھاگے تھے
وہ کبھی واپس نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن یہ بھی پروپیگنڈہ کرتی رہی کہ ان کی ڈیل ہو گئی ہے لیکن ایک ادارے کے ترجمان نے کسی طرح کی ڈیل کی مکمل نفی کرتے ہوئے ان کے منہ پر طمانچہ مارا۔ فیاض الحسن چوہان نے اپنے انتخابی حلقہ میں تعمیر و ترقی کے منصوبوں کے حوالے سے کہا کہ 3 سال کے دوران اپنے
حلقے میں 2 ارب روپے کے لگ بھگ ترقیاتی منصوبے مکمل کروائے، اپنے حلقے میں انقلابی اقدامات میں کامیابی کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ میں بیوروکریسی یا افسران سے نہ سننے کا عادی نہیں۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے موقع پر لال حویلی کے ساتھ مل کر باہمی مشاورت اور اتفاق رائے سے بلدیات میں بھی کلین سویپ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام رابطہ مہم کے لئے یہاں مستقل سیکریٹریٹ قائم کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف پبلک سیکریٹریٹ نہیں بلکہ فیاض الحسن چوہان کا آستانہ عالیہ چوہان شریف ہے جہاں کسی بھی کام کی غرض سے آنے والا کوئی شہری خالی واپس نہیں جاتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے وژن اور وزیر اعلی
پنچاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں پی پی 17 میں مالی سال 2018-19، 20-2019 اور 20-2020 کے دوران 1ارب 81 کروڑ 26 ہزار روپے کی لاگت سے ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کے ساتھ سالانہ ترقیاتی پروگرام 22-2021 میں مجوزہ کروڑوں روپے کے نئے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دلائی گئی۔ انہوں نے کہا
کہ نئے ٹیوب ویلوں کی تنصیب سے پی پی 17میں آئندہ 25 سال کے لئے پینے کے صاف پانی کا مسئلہ حل کر دیا گیا ہے۔ ن لیگ کے دور حکومت میں ایک ٹیوب ویل پر 90 لاکھ روپے خرچ کئے گئے لیکن ٹیوب ویل کی بورنگ بمشکل 200 سے 300 فٹ تک کی گئی لیکن ہم نے 10 سال اسی بجٹ میں 500 سے 600 فٹ گہرائی
کی بورنگ میں ٹیوب ویل لگائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری کارکردگی اور گڈ گورنس کا ہی نتیجہ ہے کہ ایک غیر سرکاری اور غیر جانبدار تنظیم نے چاروں صوبائی وزرا اعلی کے حوالے سے کرائے گئے سروے میں کارکردگی کے اعتبار سے وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو پہلے نمبر پر رکھا۔