پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکا: پاکستانی ڈاکٹر نے مریض کو خنزیر کا دل لگا دیا

datetime 11  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)امریکا میں پاکستان کے ڈاکٹر منصور محی الدین نے میڈیکل سائنس کی دنیا میں کارنامہ انجام دیتے ہوئے ایک دل کے مریض کے سینے میں خنزیر کا دل لگا دیا۔یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسن کے مطابق ایک مریض میں کامیابی سے جینیاتی طور پر تبدیل شدہ خنزیر کا دل لگایا گیا ہے۔ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کراچی سے گریجویشن کرنے والے ڈاکٹر منصور محی الدین نے

اس ضمن میں بتایا کہ ابتدائی تجربات میں بندر کا دل لگایا جاتا تھا۔انہوں نے بتایاکہ بندر کا دل پیوند کاری میں مفید ثابت نہ ہوا، جبکہ خنزیر پر تجربہ مفید رہا۔بالٹی مور کے اسپتال میں 7 گھنٹے طویل آپریشن کے ذریعے 57 سالہ امریکی شہری ڈیوڈ بینیٹ کے سینے میں جینیاتی طور پر تبدیل کیا گیا خنزیر کا دل پیوند کیا گیا۔آپریشن کے 3 دن بعد ڈیوڈ بینیٹ صحت کی طرف گامزن ہیں، یہ ٹرانسپلانٹ مسٹر بینیٹ کی زندگی بچانے کے لیے آخری امید سمجھا جاتا ہے، تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ یہ آپریشن کتنے عرصے تک زندگی بچانے میں کامیاب رہے گا۔ڈیوڈ بینیٹ نے اس حوالے سے بتایاکہ یا تو مرنا تھا یا یہ ٹرانسپلانٹ کرانا تھا اس کے سوا میرے پاس کوئی راستہ نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ یہ آپریشن اندھیرے میں تیر چلانے کے مترادف ہے، مگر یہ میرے پاس جینے کے لیے واحد اور آخری راستہ تھا۔امریکی میڈیکل ریگولیٹر کی جانب سے ڈیوڈ بینیٹ کی زندگی بچانے کیلیے یونیورسٹی آف میری لینڈ میڈیکل سینٹر کے ڈاکٹروں کو اس آپریشن کی خصوصی اجازت دی گئی تھی۔اس سے قبل امریکی حکام کی جانب سے خنزیر کے دل کی انسانی سینے میں پیوندکاری کو ناکام قرار دیا جا چکا ہے۔اس ٹرانسپلانٹ کو انجام دینے والی میڈیکل ٹیم کی برسوں کی یہ تحقیق اور اس کے نتائج دنیا بھر میں زندگیوں کو بدل سکتے ہیں۔یونیورسٹی آف میری لینڈ اسکول آف میڈیسن کے سرجن بارٹلی گریفتھ کے مطابق انسانی جسم میں خنزیر کے دل کی پیوند کاری دنیا کو اعضا کی کمی کے بحران کو حل کرنے کی جانب ایک قدم ثابت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ امریکا میں 1 دن میں 17 افراد ٹرانسپلانٹ کے انتظار میں مر جاتے ہیں، جبکہ پیوند کاری کے لیے اعضا کا انتظار کرنے والے مریضوں کی تعداد 1 لاکھ سے زائد ہے۔واضح رہے کہ ٹرانسپلانٹیشن کے لیے جانوروں کے اعضا کے استعمال کے امکان پر طویل عرصے سے غور کیا جا رہا ہے جبکہ خنزیر کے دل کے والوز کا انسانی جسم میں استعمال پہلے سے ہی عام ہے۔آپریشن کے بعد صحت کی جانب گامزن ڈیوڈ بینیٹ کو امید ہے کہ ان کا یہ ٹرانسپلانٹ انہیں زندگی کو رواں دواں رکھنے میں مدد دے گا، وہ سرجری سے قبل 6 ہفتوں تک بستر پر ایک مشین سے منسلک رہے جو انہیں زندہ رکھنے میں مدد گار تھی۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…