پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بلدیاتی الیکشن سے قبل لانگ مارچ نہ کیا جائے ، سینئر لیگی رہنمائوں کا نواز شریف کو مشورہ

datetime 4  دسمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن)پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی کڑی شرائط پر مسلم لیگ (ن) کی قیادت سرجوڑ کر بیٹھی ہوئی ہے تاہم ن لیگ کے سینئر رہنمائوں نے بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ نہ کرنے اور اسمبلیوں سے استعفوں کو بھی پیپلز پارٹی کے استعفوں سے مشروط کر دیا ہے اور پارٹی قائد میاں نواز شریف سے درخواست کی ہے کہ وہ پی ڈی ایم

کے پیر کو ہونے والے سربراہی اجلاس میں مولانا فضل الرحمن سے درخواست کریں گے کہ لانگ مارچ بلدیاتی انتخابات کے بعد کیا جائے کیونکہ اگر ن لیگ نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لیا تو پنجاب میں اس کا صفایا ہو جائیگا، ذرائع کے مطابق قائد ن لیگ نواز شریف کی زیر صدارت سینئر رہنمائوں کے پانچ سے زیادہ ورچوئل اجلاس منعقد ہو چکے ہیں جس میں مولانا فضل الرحمن کی شرائط کا تفصیل کے ساتھ جائزہ لیا گیا ہے ،ن لیگ کے رہنمائوں نے میاں نواز شریف کو مشورہ دیا ہے کہ کسی صورت بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ نہ کیا جائے کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں تحریک انصاف کو واک اوور مل جائیگا اور ن لیگ کی سیاسی پوزیشن بری طرح متاثر ہوگی اور آئندہ آنے والے انتخابات میں بھی صورت حال ہمارے ہاتھ سے نکل جائیگی ۔دوسری طرف مولانا فضل الرحمن ن لیگ سمیت پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کے مخالف ہیں ان کا موقف ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے بجائے حکومت پر عام

انتخابات کے لئے دبائو ڈالا جائے اور اس کے لئے لانگ مارچ ناگزیر ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ پیپلز پارٹی کے بغیر اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کو تیار نہیں اس حوالے سے ان کا موقف ہے کہ اگر اسمبلیوں سے ن لیگ مستعفی ہوگئی تو بلاول بھٹو زرداری قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بن جائیں گے اور اس کا سیاسی نقصان ن لیگ کو ہی ہوگی لہذا اگر

اسمبلیوں سے استعفے دینے ہیں تو مولانا فضل الرحمن یا شہباز شریف پیپلز پارٹی کو اس پر امادہ کرے،ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف سربراہی اجلاس میں اپنی پارٹی کی تجاویز پیش کریں گے جبکہ ن لیگ لاہور جلسہ کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کر سکی ۔ذرائع نے بتایا کہ اگر پی ڈی ایم نے نواز شریف کی تجاویز سے اتفاق نہ کیا تو پی ڈی ایم سے ان کے راستے جدا ہو سکتے ہیں،مشاورتی اجلاسوں میں شہبازشریف ،حمزہ شہباز،مریم نواز،شاہد خاقان،ایاز صادق ،سعد رفیق ،احسن اقبال ،پرویز رشید ،مریم اورنگزیب ،رانا ثناء اللہ ،مفتاح اسماعیل اور دیگر رہنمائوں نے شرکت کی ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…