اسلام آباد(آن لائن)آئی ایم ایف نے حکومت سے مطالبہ کیا ہیکہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات سے متعلق وعدے پر عمل کیا جائے، ٹیکس نیٹ بڑھانے کے لیے کوششیں جاری رکھی جائیں۔آئی ایم ایف نے پاکستان کو اپنی سفارشات میں کہا ہے کہ ایف بی آر کے ٹیکس
محاصل مضبوط رہے لیکن کرنٹ اکاونٹ خسارے میں اضافہ اور روپے کی قدر پر دباو رہا ہے۔آئی ایم ایف نے مہنگائی اور کرنٹ اکاونٹ خسارے میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ مانیٹری پالیسی کے ذریعے مہنگائی پر قابو پانے اور قانون سازی کے ذریعے اسٹیٹ بینک کی خود مختاری بڑھائی جائے۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ مشیر خزانہ شوکت ترین نے امریکا میں آئی ایم ایف حکام سے قرض کے لیے مذاکرات کئے تھے تاہم انہیں کامیابی نہیں ملی تھی، اس کے بعد وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کے موقع پر سعودی حکام نے 3 ارب ڈالر اور موخر ادائیگیوں پر تیل دینے کا اعلان کیا تھا۔جبکہ انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لئے 6 ارب ڈالر کے قرض پیکیج کو بحال کرنے پرآمادہ ہوگیا ہے۔آئی ایم ایف حکام نے چھٹے جائزے کے مذاکرات کے بعد پاکستان کو ایک ارب 50 لاکھ 90 ہزار ڈالر قرض جاری کرنے کی سفارش کر دی ہے، قرض کی یہ رقم جاری کرنے کا فیصلہ حتمی فیصلہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ گرے گا، جس کے بعد نئی قسط کے اجرا سے فراہم کردہ رقم 3 ارب 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ہو جائے گی۔