لندن(این این آئی)دنیا کی پارلیمانوں کی ماں قرار دی جانے والی برطانوی دارالعوام کے ارکان کے عجیب دھندے کا انکشاف ہوا ہے اور وہ یہ کہ انھوں نے اپنے پارلیمانی دفاتر کو سعودی قیدیوں سے متعلق آن لائن پینل میں شرکت کی غرض سے میزبانوں سے رقم اینٹھنے کے عمل میں استعمال کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق برطانوی پارلیمان کے ان دونوں ارکان نے خود اس کا اعتراف کیا کہ
انھوں نے سعودی عرب میں سیاسی قیدیوں کے بارے میں ایک آن لائن پینل مباحثے میں پیش ہونے کے لیے معاوضہ وصول کیا تھا۔لیلی مورن نے گفتگو میں کہا کہ دیگرجماعتوں سے تعلق رکھنے والے پارلیمان کے ارکان کے ساتھ میں نے سعودی عرب میں سیاسی قیدیوں کوحراست میں لینے کے معاملے پربائنڈ مینز کے ساتھ مل کرکام کیا ہے۔ مجھے اس بات پرشدید افسوس ہے کہ جب کووِڈ کی پابندیاں عاید تھیں تو میں نے پارلیمنٹ میں اپنے دفتر سے زوم کے ذریعے ایک میٹنگ میں شرکت کی تھی۔مورن نے جاری کردہ اپنے بیان میں مزید کہا کہ میں اس فعل کی پوری ذمے داری قبول کرتی ہوں اور ایسا دوبارہ نہیں ہوگا۔بلنٹ نے بتایا کہ مجھے یقین نہیں آرہا کہ ٹیکس دہندگان کو بغیرکسی قیمت کے اجلاس کے لیے پارلیمانی دفترکو استعمال کرنے پرکوئی مسئلہ ہوگا لیکن اگر میرے خلاف شکایت درج کی گئی ہے تو میں پارلیمانی معیار کے کمشنر کی جانب سے کسی بھی تحقیقات کے نتائج کو قبول کروں گا۔