اسلام آباد (این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ اورنگی نالے، محمود آباد کے متاثرین کیلئے ہمارا ساتھ دیں، آگ والی جگہ پر ایم کیو ایم کا کوئی بندہ نہیں تھا ، اگر کوئی کام کر نا ہی ہے تو ملکر پاکستان کیلئے کریں ۔ منگل کو قومی اسمبلی کااجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت شروع ہوا تو پیپلز پارٹی نے نکتہ اعتراض پر بات کرنے کی اجازت مانگ لی۔ پیپلز پارٹی کی
رکن شازیہ مری نے کہاکہ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر چار گھنٹے آگ والی جگہ پر رہے ،یہ عوامی ایشو ہے مگر افسوس ہوا کہ کہا گیا وہاں ایم کیو ایم اراکین تھے۔انہوںنے کہاکہ وہاں کوئی ایم کیو ایم کا نمائندہ نہیں تھا، اگر کوئی کام کرنا ہی ہے تو ملکر پاکستان کیلئے کام کریں۔ انہوںنے کہاکہ اورنگی نالے، محمود آباد کے متاثرین کیلئے ہمارا ساتھ دیں،آپ کراچی کی خدمت کیلئے آگے بڑھیں۔ جواب دیتے ہوئے ایم کیو ایم کے اسامہ قادری نے کہاکہ جس مسئلے کو اٹھایا تھا اس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ انہیں متاثرین کی دل جوئی کرنی چاہیے ،یہ صوبائی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ لوگوں کو تحفظ فراہم کرے ، انہوںنے کہاکہ کراچی تین کروڑ لوگوں کا شہر ہے، 48 گھنٹے کے اندر حکومت نے ابھی تک کوئی اقدام نہیں اٹھایا ،ہم منتخب نمائندے ہیں لوگوں کے ساتھ احتجاج میں بیٹھیں گے۔ انہوںنے کہاکہ متاثرین کے مطالبے پر سندھ حکومت کے خلاف احتجاج بھی کریں گے۔پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے کہاکہ کراچی کی تاریخ آگ لگنے اور لگانے پر بھری پڑی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ 270 لوگ زندہ بھی جلائے گئے ، معاوضہ بھی کھا لیا گیا تھا ،کراچی میں آگ لگنے کا واقعہ خود بخود کیسے ہوگیا، یہ لوگ حیران ہیں کیونکہ ہمیشہ آگ لگانے والوں کے پیچھے تو یہی ہوتے تھے ۔ قادر پٹیل نے ایم کیو ایم کو چیلنج کرتے ہوئے کہاکہ ایک گھنٹے کی مہلت ہے ، ۔ انہوںنے کہاکہ میں اپنے وزیراعلیٰ سے بات کرتا ہوں ،سندھ حکومت نے اب تک کیا کیا ،یہ اپنے وزیر اعظم سے بات کریں وہ کیا کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ایم کیو ایم والوں کو ان کے وزیراعظم شکل سے بھی نہیں پہنچانتے ہونگے ،یہ بیچارے تین دن لگے رہیں گے مگر ان کی ملاقات نہیں ہوسکے گی۔پیپلز پارٹی کے میر غلام علی تالپور نے کہاکہ اس اسمبلی نے 3سال میں کسی مسئلہ کا کوئی حل نہیں دیا،اگر آگ بجھانے کا نظام صحیح ہوتا تو کراچی میں آگ نہ پھیلتی،ایم کیو ایم آج حکومت سے اس مارکیٹ کے لئے دو تین سو کروڑ مانگے تو مل جائے گا کیونکہ اگلے دن مشترکہ اجلاس ہے،پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت بھی متاثرین کے لئے اتنی ہی مدد دے،یہ کام کرنے کا وقت ہے باتیں کرنے کا نہیں۔پی ٹی آئی کے عالمگیرخان نے کہاکہ سندھ میں مافیا کی طرز پر حکومت چلائی جارہی ہے،یہ ڈھکن چور ہیں، یہ وزیراعلی سندھ سے پوچھیں چوری گندم کہاں گئی؟ان کی وجہ سے سندھ میں مہنگائی ہے،سندھ میں کچے میں ڈاکو ہیں۔ انہوںنے کہاکہ گوجر نالے کے معاوضے کے وفاق نے جو پیسے دئے وہ ان کو دیں،وفاقی حکومت نے کراچی میں گرین لائنز بسیں دیں،انہوں نے کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کرائیں۔عالمگیر خان نے کہاکہ کراچی میں جب سو سو قتل ہورہے تھے تو کس کی سندھ میں حکومت تھی،سندھ اسمبلی میں اسپیکر، وزیراعلی اور صوبائی وزرا بدمعاشی کرتے ہیں،ان سے ناظم جوکھیو کے قاتل نہیں پکڑے جاتے،ہمیں جمہوریت کا سبق دینے کی بجائے سندھ میں کارکردگی دکھائیں۔