اسلام آباد (این این آئی)گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم کے بیٹے احمد حسن رانا ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ والد رانا شمیم جواب کے ساتھ ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوں گے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے بیٹے احمد حسن رانا ایڈووکیٹ نے کہا کہ
رانا شمیم کا بیٹا بھی ہوں اور اب خوش قسمتی سے ان کا وکیل بھی ہوں۔انہوں نے کہا کہ کیس ملتوی ہو کر 26 نومبر تک چلا گیا ہے، فیصل وائوڈا نے ایک ٹی وی ٹاک شو میں اول فول بولا ہے۔احمد حسن رانا ایڈووکیٹ نے کہا کہ فیصل واوڈا نے کہا کہ رانا شمیم کے بیٹے کو نوازا گیا اور ایڈووکیٹ جنرل بنایا گیا، حالانکہ میں کبھی بھی ایڈووکیٹ جنرل نہیں رہا، البتہ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل رہا ہوں۔انہوںنے کہاکہ آپ ریکارڈ اٹھا کر دیکھ سکتے ہیں کہ 6 مہینے میں میرا کام کیسا رہا، آپ کو پتہ چلے گا کہ میں میرٹ پر بھرتی ہوا تھا یا پرچی پر۔جج رانا محمد شمیم کے صاحبزادے احمد حسن رانا ایڈووکیٹ نے کہا کہ یہ انکوائری طلب معاملہ ہے اور یہ سپریم جوڈیشل کونسل میں جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں شہادتیں ریکارڈ ہوں، جو حق پر ہے وہ سرخرو ہو جائے گا، میرے والد کا موقف یہ ہے کہ وہ اپنے بیانِ حلفی پر اسٹینڈ کرتے ہیں۔