اسلام آباد(آن لائن) قومی اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ( ن) نے اجلاس کے شروع ہوتے ہی سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان کے بیان حلفی کا معاملہ اٹھا دیا مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیرخواجہ آصف نے وقفہ سوالات سے قبل نکتہ اعتراض پر معاملہ اٹھتے ہوئے کہا کہ سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان کا بیان حلفی بہت اہمیت کا حامل ہے میرے قائد نواز شریف اور اس کی صاحبزادی کو
ناکردہ جرم کی سزا سنائی گئی،میرے حلقے سمیت چار حلقے کھولنے کی عمران خان نے بات کی تھی انتخابات دو ہزار اٹھارہ پر سوال اٹھتا ہے نو از شریف اور ان کی صاحبزادی کو انتخابات لڑنے اور لڑانے سے روکا گیاہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، آئین اور سیاسی قدریں سکھاتی ہیں انہوں نے کہا کہ عدالت عظمی اور عدالت عالیہ میں بیٹھے لوگوں کے بارے میں بات ہوئی ہیتمام مقتدر اور آئینی ادارے ہیں جن پر سوالیہ نشان ہیاگر آئینی اداروں میں دراڑیں آجائیں گی تو بہت نقصان ہوگابیان حلفی پر عدالتی کاروائی شروع ہوگئی ہے ہم عدالتی کاروائی پر اثر انداز نہیں ہورہے عدلیہ کو اپنے وقار کا احترام برقرار رکھنا ہوگاعدلیہ اور الیکشن کمیشن پر سوالیہ نشان آیا ہے انہوں نے کہا کہ پانامہ کے کیس کو کھول کر ڈیوٹی جج کے ذریعہ سزا سنائی گئی تین مرتبہ ملک کے وزیراعظم منتخب ہونے والے کے خلاف کاروائی کی گئی صرف سیاستدان اقتدار کے لئے ایک دوسرے کو ذبح کرتے ہیں باقی تحفظ دیتے ہیں چوردروازوں سے اقتدار میں آنا بند کریں چوہتر سالوں میں تمام اداروں نے اپنا تحفظ کیا صرف پارلیمنٹیرین نے نہیں کیا انہوں نے کہا کہ نواز شریف صرف میرا قائد نہیں تین مرتبہ کا وزیراعظم ہے بیٹیاں سانجھی ہوتی ہیں نواز شریف کی بیٹی کے ساتھ کیا سلوک کیا گیاجو لوگ منتخب ہوکر آئیں وہ ووٹ کے ذریعہ آئیں کسی چیف جسٹس کے فون پر نہ آئیں بائیس کروڑ عوام کے ووٹ سے لوگ آنے چاہئیں خواجہ آصف کے اظہار خیال کے بعد ن لیگ کے برجیس طاہر نے کورم کی نشاندہی کی اس سے پہلے وفاقی وزیر مراد سعید جواب دینے اٹھے تو اپوزیشن نے انہیں سننے سے انکار کردیا سپیکر قومی اسمبلی نے کورم پورا ہونے تک اجلاس کی کاروائی معطل کر دی کورم پورا ہونے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس دوبارہ شروع کر دیا گیا#/s#