جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

احساس راشن سبسڈی پروگرام بلوچستان اور سندھ کے عوام کو فائدہ نہ پہنچنے کا خدشہ

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)غریب اور پسماندہ طبقے کو ریلیف دینے کے لیے شروع کیے گئے احساس راشن سبسڈی سے بلوچستان اور سندھ کے عوام کو فائدہ نہ پہنچنے کا خدشہ ہے جس کی وجہ دونوں صوبوں کی جانب سے ایک کھرب 20ارب روپے کے ششماہی پروگرام کے لیے اپنا 65 فیصد حصہ دینے سے انکار کرنا ہے ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق احساس راشن سبسڈی پروگرام کے لئے

وفاقی حکومت ساڑھے 3 کھرب روپے جبکہ صوبے ساڑھے 6 کھرب روپے کا حصہ ڈالیں گے۔وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے مطابق پروگرام پورٹل کے اجرا ء کے بعد ابتدائی 24 گھنٹوں میں 13 کروڑ 60 لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں۔13 کروڑ 60 لاکھ درخواستوں میں سے 10 لاکھ سے زائد اس پروگرام کے اہل ہونے کی حیثیت سے رجسٹرڈ ہیں۔اس پروگرام کے تحت رجسٹرڈ افراد کے لیے تین اشیائے خور و نوش، دالیں، گندم کا آٹا اور خوردنی تیل/گھی، یوٹیلیٹی اسٹورز، سپر اسٹورز اور ملک بھر میں ہزاروں نامزد جنرل/کریانہ اسٹورز پر رعایتی نرخوں پر دستیاب ہوں گی۔آٹے پر 22 روپے، گھی پر 105 روپے اور دالوں پر 55 روپے سبسڈی دی جائے گی۔ڈاکٹر ثانہ نشتر نے کہا ہے کہ سندھ اور بلوچستان نے اس پروگرام میں اپنا حصہ دینے سے انکار کردیا ہے اس لیے دونوں صوبوں کے عوام کو ایک ہزار روپے کی سبسڈی کے بجائے وفاقی حصے سے صرف ساڑھے 3 سو روپے کی رعایت ملے گی۔پنجاب، خیبرپختونخواہ ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان نے سبسڈی پروگرام میں اپنے حصے کے ساڑھے 600 روپے شامل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔سندھ حکومت کے ترجمان سعید غنی نے کہا کہ وہ اس معاملے پر صوبائی حکومت کے موقف سے آگاہ نہیں ہیں۔پروگرام میں حصہ نہ ڈالنے کا فیصلہ ہوسکتا ہے وزیراعلی نے کیا ہو لیکن ابھی تک اس فیصلے سے وزرا ء کو آگاہ نہیں کیا گیا۔دوسری جانب بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے بھی کہا کہ وہ اس معاملے پر صوبائی حکومت کے موقف سے آگاہ نہیں۔جب سے صوبے میں حکومت تبدیل ہوئی ہے انہیں یہ نہیں بتایا گیا کہ کیا وہ اب بھی صوبائی حکومت کے ترجمان ہیں یا نہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…