جمعہ‬‮ ، 12 ستمبر‬‮ 2025 

سابق چیف جج رانا شمیم کے انکشافات ، قائمہ کمیٹی اطلاعات نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سمیت تمام متعلقہ افراد کو طلب کرلیا

datetime 15  ‬‮نومبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/آن لائن )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی جاوید لطیف نے گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا شمیم کے بیان حلفی کا معاملہ اٹھا دیا۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کا اجلاس 22 نومبر کو طلب کیا گیا ہے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق قائمہ کمیٹی نے

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سمیت تمام متعلقہ افراد کو طلب کر لیا۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ( ن) نے سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم کے انکشافات کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کا اعلان کر دیا ،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے خواجہ آصف اور دیگر لیگی رہنمائوں کے ہمراہ ًطارق فضل چوہدری کی رہائش گاہ پر مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کہا کہ آج ایک سابق جج کا بیان حلفی سامنے آیا ہے، سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کا بیان حلفی اوتھ کمشنر لندن کے سامنے دیا تھا جولائی دوہزار اٹھارہ میں ایک واقعہ کا حوالہ دیا ہے گلگت بلتستان کے دورہ پر چیف جسٹس ثاقب نثار آئے تھے ان سے ان کی ملاقات ہوئی بیان حلفی میں لکھا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج عامر فاروق سے رابطہ کررہے تھے اس رابطے میں کہا گیا کہ نوازشریف اور مریم نواز کی ضمانت عام انتخابات سے پہلے نہیں ہونی چاہئے بیان حلفی کے مطابق عامر فاروق سے بات ہوگئی تو ثاقب نثار کی پریشانی کم ہوگئی۔ ہر پاکستانی کے پاس یہ حلف نامہ موجود ہے اسے دیکھا جاسکتا ہے حقیقت کا علم تین افراد کو ہے، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار، رانا شمیم اور اسلام آباد کے موجودہ جسٹس میاں عامر فاروق کو پتہ ہے پاکستان کے عوام کا بھی حق ہے انہیں سچ بتایا جائے کہ جب اس سطح کے لوگ ملوث ہوں یہاں الیکشن کے عمل میں مداخلت ہورہی ہے، کیا ہم پوچھنے کا حق نہیں رکھتے کب یہ سلسلہ ختم ہوگا ؟ کیا پاکستان کے مستقبل سے کھلیں گے؟ کیا کسی کے پاس اس کا جواب ہے اللہ کرے کہ چیف جسٹس اس میں ملوث نہ ہو، مگر ایسا ہے تو پھر عدل، انصاف اور آئین کہاں گیا ؟ ملک کا نظام آئینی طور پر نہیں چل رہا، کیا یہ بات پارلیمان میں نہیں آنی چاہیئے ؟ کیا پارلیمان نہیں پوچھ سکتا کہ یہ کیوں ہوا اور کیسے ہوا ؟ یہ ملک کے مستقبل کا تعین کریں گی اب عام آدمی کہنے پر مجبور ہے کہ 3 بار وزیراعظم رہنے والے کو انصاف نہیں ملا تو مجھے کیسے ملے گا ان عوامل کا عوام کے سامنے آنا ضروری ہے، ایک بلڈنگ بن جاتی ہے تو اس کے پیچھے پڑ جاتے ہیں اب کونسا فورم ہے کہ جس پر سچ کا تعین کیا جائے ؟ اس کا جواب کون دے گا اس قسم کی مداخلت ایک چیف جسٹس کی طرف سے؟ اس کا کوئی نوٹس لینے والا ہے، کوئی انصاف دینے والا ہے

حقیقت واضح ہوگئی ہے کہ عمران خان کیسے آیا ؟ چیف جسٹس پاکستان انتخابات میں مداخلت کررہا ہے تو پیچھے کیا رہ گیا ؟ جو مہنگائی ہے ، عوامی مشکلات ہیں، ادارے آئینی دائرے میں نہیں رہیں گے تو یہ مسائل پیدا ہونگے ۔شاہد خاقان عباسی نے کہا جب ملک کا چیف جسٹس یہ کام کرے گا تو پھر کون سا انصاف رہ جائے گا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایسا مسئلہ عوام کے سامنے رکھنا ہے

جو تشویش ناک بھی ہے اور افسوسناک بھی ہے ۔ایک حلف نامہ سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان کا سامنے آیا ہے ان کا بیان حلفی لندن میں نوٹری پبلک کے سامنے حلف اٹھا کر دیا ہے جولائی 2018ئ￿ میں جب وہ جی بی کے چیف جسٹس تھے اس وقت جسٹس ثاقب ناصر اپنے خاندان کے ہمراہ ٹھہرے تھے چائے کے دوران اس وقت ثاقب نثار بہت پریشان تھے اور بار بار رجسٹرار کو کہہ رہے تھے کہ

وہ جج میاں عامر فاروق صاحب سے میری فون پر بات کرائیں یا پیغام دیں کہ میاں نواز شریف اور مریم نواز کی ضمانت جنرل الیکشن سے پہلے نہیں ہونی چاہیئے اس کے بعد رانا شمیم کہتے ہیں کہ چیف جسٹس پاکستان کی جسٹس عامر فاروق سے بات ہوئی اور وہ مطمئن ہوئے اس کے بعد ان کی طبیعت اچھی تھی اور اچھے موڈ میں تھے رانا شمیم نے یہ بھی کہا ہے کہ آپ نے کیوں ایک کیس میں

مداخلت کرکے پیغام بھجوا رہے ہیں چیف جسٹس نے مجھے اس وقت بھی کہا کہ آپ ان معاملات کو نہیں سمجھتے گلگت بلتستان کا ماحول کچھ اور جبکہ پنجاب کا ماحول کچھ اور ہے ٹیلیویژن پر جب ان سے سوال کیا گیا تو اس کی وہ تصدیق کرچکے ہیں کہ یہ بیان حلف کے مطابق جاری کیا ہے اس سارے معاملے کا پس منظر عوام کے سامنے رکھنا ضروری ہے میاں نواز شریف کو ایک اقامہ رکھنے پر اور معمولی رقم نہ لینے پر ان کو نا اہل قرار دیا گیاسپریم کورٹ خود ٹرائل کورٹ بنا اور وفاقی حکومت ٹوٹ گئی

۔ انہوں نے کہا کہ رانا شمیم نے بیان حلفی میں لکھا ہے کہ جسٹس ثاقب نثار نے انہیں کہا گلگت بلتستان اور پنجاب کے ماحول میں فرق ہوتا ہے نوازشریف کو ایک تنخواہ نہ لینے پر نااہل کیا گیا نوازشریف کے کیس میں سپریم کورٹ کا جج مانٹرنگ جج مقرر کیا گیا روزانہ سماعت ہوئی پورے ریکارڈ میں نوازشریف کا کوئی نام نہیں اس کیس میں مریم نواز کا بھی کوئی کیس نہیں نوازشریف کو

روزانہ سماعت کرکے سزا دی گئی نوازشریف وطن واپس آئے تو جیل چلے گئے۔ہر پاکستانی کے پاس یہ حلف نامہ موجود ہے اسے دیکھا جاسکتا ہے پاکستان کے عوام کا بھی حق ہے انہیں سچ بتایا جائے کہ جب اس سطح کے لوگ ملوث ہوں یہاں الیکشن کے عمل میں مداخلت ہورہی ہے، کیا ہم پوچھنے کا حق نہیں رکھتے کب یہ سلسلہ ختم ہوگا ؟ کیا پاکستان کے مستقبل سے کھلیں گے؟ کیا کسی کے

پاس اس کا جواب ہے اللہ کرے کہ چیف جسٹس اس میں ملوث نہ ہو، مگر ایسا ہے تو پھر عدل، انصاف اور آئین کہاں گیا ؟ ملک کا نظام آئینی طور پر نہیں چل رہا، کیا یہ بات پارلیمان میں نہیں آنی چاہیئے ؟ کیا پارلیمان نہیں پوچھ سکتا کہ یہ کیوں ہوا اور کیسے ہوا ؟ یہ ملک کے مستقبل کا تعین کریں گی اب عام آدمی کہنے پر مجبور ہے کہ 3 بار وزیراعظم رہنے والے کو انصاف نہیں ملا تو مجھے کیسے ملے گا

ان عوامل کا عوام کے سامنے آنا ضروری ہے، ایک بلڈنگ بن جاتی ہے تو اس کے پیچھے پڑ جاتے ہیں اب کونسا فورم ہے کہ جس پر سچ کا تعین کیا جائے ؟ اس کا جواب کون دے گا ۔ اس موقع پر خواجہ آصف نے کہا کہ کہ ثابت ہو گیا ہے 2018کے الیکشن دھاند لی زدہ تھے اوعدلیہ کمپرومائز ہو گئی ، سارے کردار سامنے آگئے ہیںسیاسی ،آئینی اور اخلاقی طور پر عمران خان اپنی ساکھ کھو چکے ہیں اور دیوالیہ ہوچکے ہیں ، عمرا ن خان نے مہنگائی کے علاوہ عوام کو کیا دیا ، نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاریوں کا ذمہ دار کون ہے؟ جب اس قسم کے الیکشن ہوں گے اسمبلیاں ہی ایسے ہی چلیں گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…