اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )صوبائی دارلحکومت میں سموگ کی شدت بڑھنے کے باعث شہریوں کو سانس لینا بھی دشواری ، ائیرکوالٹی انڈیکس300کے قریب ریکارڈجبکہ نواحی اور گنجان آباد علاقوں کے ساتھ پوش علاقے بھی متاثرہو گئے ، ناک، گلا اور سانس کی بیماریوں کے علاوہ آشوب چشم میں بھی اضافہ ہو گیا۔نجی ٹی و ی کے مطابق شادمان،جیل روڈ،واہگہ،
شاہدرہ،رائیونڈکی فضاآلودہ قرار،ٹھوکر،ٹاؤن شپ،جوہرٹاؤن،مال روڈ کی فضا آلودہ ہو گئی ۔ ورلڈ انڈیکس میں لاہور کا شمار آج بھی آلودہ ترین شہروں میں کیا گیا ۔ فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ اور سلفر نائٹروجن گیسز کی شرح بڑھنے سے سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے۔بوجھل فضا سے گلے اور سانس کی بیماریوں کے ساتھ آشوب چشم کے امراض بڑھ گئے ہیں۔دوسری جانب طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اسموگ سے نزلہ، زکام،کھانسی اور دیگر انفیکشنز بڑھ سکتے ہیں، اسموگ سے بچاؤ کیلئے ماسک کا استعمال یقینی بنایا جائے۔ماہرین کے مطابق فضائی آلودگی دمہ،سانس اور دل کے مریضوں کے ساتھ بچوں کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ ماہرین نے مشورہ دیا کہ صبح سویرے اور شام کے وقت غیر ضروری کام سے باہر نہ نکلا جائے،گھر میں داخل ہوتے ہی ناک اور گلے کو اچھی طرح سے صاف کیا جائے، آنکھوں میں الرجی کی صورت میں عرق گلاب استعمال کیا جائے اور ماسک کااستعمال یقینی بنایا جائے۔